سندھ ہائی کورٹ ، جسٹس صادق حسین بھٹی آئی جی سندھ اوردیگرپولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کامقدمہ سننے سے انکار

بدھ 17 فروری 2016 14:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صادق حسین بھٹی آئی جی سندھ اوردیگرپولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کامقدمہ سننے سے انکار کردیا ہے تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب اختر اورجسٹس صادق حسین بھٹی پرمشتمل 2رکنی بینچ نے سابق صوبائی وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کی جانب سے آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی سمیت 14پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران مولوی اقبال حیدرکی جاب سے آئی جی سندھ سمیت نامزد پولیس افسران کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی استدعاکی جس پرجسٹس صادق حسین بھٹی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مذکورہ مقدمہ میں باربار رکاوٹیں کی جارہی ہیں مذکورہ درخواست کی سماعت نہیں کرسکتاہوں بینچ نے سماعت 3مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے نئے بینچ کی تشکیل کے لیے درخواست چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کوبھجوادی سماعت کے دوران آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کی ایڈیشنل آئی جی غلام قادرتھیبوڈی آئی جی جمیل احمدڈی آئی جی اسپیشل برانچ بشیرمیمن اوردیگرملزمان پولیس افسران عدالت میں موجود تھے واضح رہے کہ 2015ء میں سابق صوبائی وزیرداخلہ سندھ اپنی ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ آئے تھے جہاں پرنقاب پوش پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ اورپریس فوٹوگرافروں کوتشددکانشانہ بنایاتھا جس پرذوالفقار مرزانے پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی جبکہ عدالت نے آئی جی سندھ کاپیش کیاجانے والامعافی نامہ مسترد کرے آئی جی سندھ اوردیگر پولیس افسران کے اوپرفردجرم عائد کی تھی اس سے قبل بھی آئی جی سندھ اوردیگر نے فردجرم عائد ہونے کے بعدبینچ کے سربراہ احمدعلی شیخ پرعدم اعتماد کااظہار کیا تھا جس پرچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس منیب اختراورجسٹس صادق حسین بھٹی پرمشتمل تشکیل دیاتھا۔

متعلقہ عنوان :