رحمان ملک کودوہری شہریت کے مقدمے میں وکیل مقرر کرنے کیلئے چار ہفتوں کی مہلت

بدھ 17 فروری 2016 12:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کیخلاف دوہری شہریت کے مقدمے میں انہیں وکیل مقرر کرنے کیلئے چار ہفتوں کی مہلت دے دی ہے جبکہ رحمان ملک نے دوران سماعت درخواست گزار محمود اختر نقوی پر یہ الزام عائد کیا کہ محمود اختر نقوی نے میرے مرحوم والد سے متعلق نازیبا الفاظ تحریر کئے ہیں اور میرے والد کو گالی دی ہے ۔

(جاری ہے)

اس پر محمود اختر نقوی نے کہا کہ انہوں نے کوئی گالی نہیں دی صرف اتنا لکھا تھا کہ رحمان ملک ولد محمد فیروز سیالکوٹ لکھا تھا اور یہ حقیقت ہے میں نے کوئی گالی نہیں دی ہے ویسے بھی عدالت کے حکم پر وہ پہلے ہی اس نام کو حذف کرچکے ہیں اس پر عدالت نے رحمان ملک سے کہا کہ اب آپ کیا چاہتے ہیں ؟ اس پر رحمان ملک نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں وکیل کرنے کیلئے مہلت دی جائے انہوں نے یہ مہلت بدھ کے روز جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو طلب کی ہے اس پر عدالت نے انہیں مہلت دیتے ہوئے سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کی ہے اور جسٹس عظمت سعید نے رحمان ملک سے کہا ہے کہ اب آپ مقدمے میں وکیل کرہی لیں آپ کو مسئلہ ہوسکتا ہے ۔ مزید سماعت چار ہفتوں بعد ہوگی

متعلقہ عنوان :