بچوں کے بہترمستقبل کیلئے نصاب میں مثبت تبدیلی ناگزیرہے، ایم پی اے عارف احمدزئی

پیر 15 فروری 2016 19:28

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 فروری۔2016ء)رکن صوبائی اسمبلی اورچیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن عارف احمد زئی نے کہا ہے کہ بچوں کی بہتر مستقبل اور ترقی کیلئے سرکاری سکولوں میں پڑھائی جانے والی کتابوں میں مثبت تبدیلی ناگزیر ہے۔اس سلسلے میں پیڈ فاونڈیشن کی سفارشات کو نصاب میں شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔

وہ صوبائی اسمبلی میں نصاب سے متعلق صوبائی لابنگ وفداور پیڈفاونڈیشن کے زیراہتمام اجلاس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پرخاتون رکن صوبائی اسمبلی معراج ہمایوں، سٹینڈنگ کمیٹی ممبران جمشید خان، عظمی خان، آمنہ سردار، راجہ فیصل،اورصوبائی لابنگ وفد کے ممبران عطاء اللہ،صفی اللہ گل اور سالس گیل موجود تھے۔ پیڈکی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ثمینہ امتیازنے بتایا کہ اجلاس کا مقصد شرکاء کے ساتھ صوبے کے سرکاری سکولوں میں پڑھائی جانے والی کتابوں اردو، معاشرتی علوم، انگلش اور اسلامیات کے حوالے سے ادارے کی تیارکردہ جائزہ رپورٹ شیئرکرنا تھا۔

(جاری ہے)

' ٹیکسٹ بکس آف ہیٹ یا پیس'کے نام سے رپورٹ میں ایم ایم اے دور سے لیکر موجودہ حکومت تک کے تین ادوارمیں مذکورہ بالا کتابوں کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومتیں خودمختار ہیں کہ وہ تعلیم و نصاب میں اصلاحات لائیں ۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی اصلاحات کے سلسلے پیڈاپنی کوششیں جاری رکھے گی اس موقع پر ادارے نے اپنی سفارشات بھی سٹینڈنگ کمیٹی کو پیش کیں جن میں لازمی تعلیم کو مفت قرار دینے سے متعلق 2015ایکٹ، تدریسی کتابوں کو سیاسی طورپر غیرجانبداروغیرنظریاتی بنانے، سبجیکٹ اساتذہ کے ساتھ ساتھ نصاب سازی کے مرحلے میں اقلیتوں اور خواتین نمائندوں کو شامل کرنے ، خیبرپختونخوا پلین آف ایکشن 2016-2013پرعملدرآمد یقینی بنانے اورصوبائی حکومت کے اعلان کردہ اقدامات جیسے آرٹیکل 25-Aپر عملدرآمدکو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ بچوں کو مفت تعلیم وسازگارماحول کی فراہمی کے ساتھ ساتھ جدید دور سے ہم آہنگ نصاب ترتیب دیا جاسکے ۔

چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی عارف احمدزئی نے بتایاکہ مثبت تجاویز اورسفارشات کو نصاب میں شامل کرنے کی بھرپورکوشش کی جائے گی ۔تاہم ا ن پر غورکرنے کیلئے انھیں کچھ وقت کی ضرورت ہے۔