پاکستان کو ایف سولہ طیارو ں کی فروخت پرانے معاہدے کے تحت کی گئی، بھارت میں امریکی سفیر، پاکستان کوایف سولہ طیاروں کی فروخت کیلئے کئی سال پہلے معاہدہ ہوا تھا جو کانگریس کی منظوری کی وجہ سے رکا ہوا تھا،اب کانگریس کی منظوری کے بعد پاکستان کو یہ طیارے دیئے جا رہے ہیں، امریکہ پاکستان میں جمہوری اور لبرل لوگوں کو سپورٹ کرتا ہے یہی ہماری پالیسی ہے،دہشتگردی کیخلاف جنگ بہت اہم اور طویل ہے،پاکستان اپنی سرزمین سے دہشتگر گروپوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرے، بھارت میں امریکی سفیر رچرڈ ورما کی ممبئی میں سی این این ایشیا بزنس فورم میں گفتگو

پیر 15 فروری 2016 00:01

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14فروری۔2016ء) بھارت میں امریکی سفیر رچرڈ ورما نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت پرانے معاہدے کے مطابق کی گئی ،پاکستان کوایف سولہ طیاروں کی فروخت کیلئے کئی سال پہلے معاہدہ ہوا تھا جو کانگریس کی منظوری کی وجہ سے رکا ہوا تھا،اب کانگریس کی منظوری کے بعد پاکستان کو یہ طیارے دیئے جا رہے ہیں،پاکستان اپنی سرزمین سے دہشتگر گروپوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرے۔

اتوار کوبھارتی میڈیاکے مطابق ممبئی میں سی این این ایشیا بزنس فورم میں گفتگو کرتے ہوئے رچرڈ ورما کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ان طیاروں کی فروخت کیلئے کئی سال پہلے معاہدہ ہوا تھا جو کانگریس کی منظوری کی وجہ سے رکا ہوا تھا۔اب کانگریس کی منظوری کے بعد پاکستان کو یہ طیارے دیئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں جمہوری اور لبرل لوگوں کو سپورٹ کرتا ہے اور یہی ہماری پالیسی ہے۔

دہشتگردی کیخلاف جنگ بہت اہم اور طویل ہے۔یہ طیارے انسداد دہشت گردی کیلئے استعمال ہونگے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کئی سالوں سے پاکستان کو سول اور ملٹری مقاصد کیلئے امداد دے رہا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی پر بھارتی حکومت نے امریکی سفیر کو طلب کر کے ان سے احتجاج کیا تھا۔