18 ویں ترمیم کے تحت حکومت سندھ ادویات کی قیمتیں طے کرنے کی مجاز ہے‘وفاقی حکومت یہ اختیارات استعمال کررہی ہے،وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا تقریب سے خطاب

اتوار 14 فروری 2016 19:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14فروری۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت حکومت سندھ ادویات کی قیمتیں طے کرنے کی مجاز ہے ،جبکہ وفاقی حکومت یہ اختیارات استعمال کررہی ہے،اتوار کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آ ف کارڈیو لو جی میں او پی ڈ ی بلا ک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ 18ترمیم کے تحت یہ صوبائی حکومت کو اختیار حاصل ہیں کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ادویات کی قیمیتں بھی مقرر کرے ۔

مگر اس کے باوجود وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے اختیار ات استعما ل کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حق میں نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غریب لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ NICVD ادارہ بیمار لوگوں کی احسن طریقے سے خدمت کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مریضوں کو ڈاکٹروں کو چیک اپ کرانے کے لئے ایک ماہ کا وقت لگ جاتا تھا مگر اب یہ ایک گھنٹے میں اپنا چیک اپ کرا سکیں گے،وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ 18ترمیم کے بعد NICVD اور JPMC سندھ حکومت کو تفوض کر دئیے گئے اور یہ میں تھا کہ جس نے ڈاکٹر ندیم قمر کا بحیثیت ایگزیکیٹو ڈائریکٹر NICVD منتخب کیا اور سوچا تھا کہ وہ اسے ایک بہتر ادارہ بنائیں گے مگر مجھے یہ دیکھ کربہت حیرانی ہوئی کہ انہوں نے شاندار طریقے سے نا صرف یہ کہ خدمات کو بہتر کیا ہے بلکہ توسیع کا ایک شاندار منصوبے بھی سامنے لائے ہیں اور انہوں نے کہا ہمیں یقین ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ NICVDکے توسیع کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 6 بلین روپے ہے جو کہ کوئی بار نہیں، بلکہ یہ صحیح اخراجات ہیں اور ہم نے ٹراما سینٹر کی تعمیر پر 6 بلین روپے خرچ کر دئیے جوکہ ایک ادارہ ہے اور اس جیسا ٹراما سینٹر پاکستان میں کہیں بھی نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ میڈیا ہماری کا ووشوں کو سامنے نہیں لا رہا اور انہوں نے کہا کہ میں میڈیا سے یہ کہوں گا کہ وہ کم از کم NICVD اور ڈاکٹر ندیم قمر کی مخلصانہ کاوشوں کو سراہے،انہوں نے NICVDکی گورنمنٹ باڈی کے اراکین کا شکریہ ادا کیا ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا ہے کہ JPMC کے ڈاکٹرز حضرات JPMC کی ڈیوالیئشن لیاشن کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے اس فیصلے سے ہسپتال کی توسیع کا کام متاثر ہو گا جوکہ صحیح نہیں ہے۔ قبل ازیں NICVD کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے پریذ ینٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جب NICVDکا چارج سنبھا لا تو اس وقت NICVD کی حالت بہت خراب تھی مگر اب یہاں 11ایکو مشینوں کے یونٹ جہاں پر 250 روزانہ ٹیسٹ کئے جاتے ہیں اور NICVD میں 18مئی سے اب تک 2634 کیسز نمٹائے ہیں اور اس طرح سے یہ تنا سب دس کیس روزانہ کا بنتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ NICVD میں تیرہ سو آپریشن کئے گئے۔انہوں نے تفصیلی پریذنٹیشن دیتے ہوئے بتایا کہ NICVD دنیا کہ بہترین ہسپتالوں میں سے ایک ہے ۔شاہد عبداللہ نے عمارت کی توسیع کے متعلق تفصیلی پریذنٹیشن دیتے ہوئے بتایا کہ نئے بلاک کا مجوزہ آ ر کیٹیکچر پر لاگت کا تخمینہ 5بلین روپے آ ئے گا اور مجھے امید ہے کہ یہ شہر مخیر حضرات کا شہر ہے اور یہ لوگ لازمی آگے آئیں گے اور مالی تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ چند نمایاں فا رما سٹیکل کمپنیوں نے 1بلین روپے کی عطیات کا اعلان کیا ہے،وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک دفعہ لوگوں کا اعتماد حاصل کر لیتے ہیں تو پھر لوگ عطیات دینے میں نہیں ہچکچاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹر ندیم قمر اور ان کی ٹیم نے لوگوں کا اعتماد جیتا ہے،اس موقع پر NICVDکے بانی ایگزیکٹو ڈائریک مر حوم پرفیسر ڈاکٹر شو کت سید کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی بیوہ جو کہ وہیل چیئر پر تھیں نے OPD کمپلیکس کی گراؤنڈ بریکنگ افتتاحی تقریب سر انجام دی اور چمپا کا پودا لگایا۔