مقبوضہ کشمیر سے جیش محمد کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے،بھارتی فوج کا دعویٰ،لائن آف کنٹرول پر دراندازی کے واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک قطرہ کمی آئی ہے، مضبوط انٹیلی جنس نیٹ ورک کی بدولت فوج کوسرحد پار سے ہونے والی دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے میں مدد ملی،کنٹرول لائن پر سیکورٹی فورسز مکمل طور پر چوکس ہیں ، عسکریت پسندوں کی کاروائیاں محدود ہوگئی ہیں،بھارتی فوج کے سرینگر چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل ستیش دعا ن کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 14 فروری 2016 18:49

مقبوضہ کشمیر سے جیش محمد کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے،بھارتی فوج کا دعویٰ،لائن ..

سرینگر/ نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14فروری۔2016ء) بھارتی فوج کے سرینگر کی چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ستیش دعا نیجموں وکشمیر سے جیش محمد کے مکمل خاتمے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مضبوط انٹیلی جنس نیٹ ورک کی بدولت فوج کو لائن آف کنٹرول کے پار سے ہونے والی دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے میں مدد ملی،کنٹرول لائن پر سیکورٹی فورسز مکمل طور پر چوکس ہیں جس کی وجہ سے عسکریت پسندوں کی کاروائیاں محدود ہوگئی ہیں۔

بھارتی میڈیاکے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں مارے جانے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئیلیفٹیننٹ جنرل ستیش دعا نے کہا کہ گذشتہ سال نومبر میں جیش محمد کے سربراہ عادل پٹھان کی ہلاکت کے ساتھ ہی وادی سے اس تنظیم کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوج اور سیکورٹی ایجنسیوں کو گذشتہ برس آزاد کشمیر سے جنگجووٴں کی دراندازی کی کوششوں سے متعلق مختلف ذرائع اور عام شہریوں سے قریب 600 خفیہ اطلاعات موصول ہوئیں۔

انکا کہنا تھاکہ لائن آف کنٹرول پر دراندازی کے واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک قطرہ کمی آئی ہے ،کنٹرول لائن پر سیکورٹی فورسز مکمل طور پر چوکس ہیں جس کی وجہ سے عسکریت پسندوں کی کاروائیاں محدود ہوگئی ہیں۔ رواں سال دہشتگردوں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں دیکھا گیا انکی تعداد میں کمی آرہی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ میں اس سے انکار نہیں کروں گا کہ دراندازی ہورہی ہے ۔2015میں دراندازی کے 600 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے تاہم لائن آف کنٹرول پر چوکس ہونے اور خار دار تاریں لگانے کے باعث دراندازی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے ۔انکا کہنا تھاکہ لائن آف کنٹرول کے اس پار لانچ پیڈ میں انتظار کرنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد بھی نیچے آگئی ہے۔