ظالم کالج پرنسپل کی انا نے ہونہار طالبہ کی جان لےلی

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 14 فروری 2016 18:27

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14فروری۔2016ء) کالج پرنسپل نے امتحانی فارم بھجوانے سے انکار کیا تو پوزیشن ہولڈر طالبہ نے دلبرداشتہ ہوکر موت کو گلے لگا لیا۔ کوئٹہ کے گرلز کالج مسلم باغ کی اٹھارہ سالہ طالبہ نے موت سے قبل اپنی آخری ویڈیو میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے آواز اُٹھائی۔ اس کی کالج پرنسپل نے امتحانی فارم بھجوانے سے انکار کردیا تھا اورآخری تاریخ بھی گزرگئی تھی۔

(جاری ہے)

تعلیم کا تسلسل متاثر ہونے پردل شکستہ لڑکی نے زہریلی دوا پی کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ طالبہ کے بھائی کے مطابق کالج پروفیسرکو لڑکی کا اساتذہ کے حق میں احتجاج سخت ناپسند تھا۔بالآخرپرنسپل کی ظالم انا نے معصوم طالبہ کی جان لے لی۔ ترجمان حکومت بلوچستان انوار الحق نے سماء سے گفتگو میں کہا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اٹھارہ سالہ ثاقبہ تعلیم کے میدان گراقدرخدمات انجام دیناچاہتی تھی،،مگرحالت کے ستم نے خواہش پوری نہ ہونے دی۔

متعلقہ عنوان :