میرپورماتھیلو کے نواگی گاؤں میں 80فیصد افراد قوت گویائی اور سماعت سے محروم

اتوار 14 فروری 2016 15:49

میرپورماتھیلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 فروری۔2016ء) میرپورماتھیلو کے نواگی گاؤں میں رہائشپذیر دیہاتیوں میں80فیصد کے قریب افراد جن میں مرد ،خواتین اور بچے بھی شامل ہیں قوت گویائی اور قوت سماعت سے محروم ۔تفصیلات کے مطابق میرپورماتھیلو کی یونین کاؤنسل جردار میں واقع ایک گاؤں جھنگل ملک ایسا گاؤں ہے جس کے رہائشی جن میں 120افراد مرد وخواتین اور بچے شامل ہیں اکثریت گونگے اور بہرے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ خاندان علاقے کے ایک زمیندار کی زمین پر کام کررہا ہے اور نہایت ہی غریب خاندان ہے جس کے مرد دن بھر کھیتی باڑی کرتے ہیں جبکہ بچے مویشی چراتے ہیں اور خواتین گھروں میں سندھ”ریان“بناتی ہیں جس سے یہ اپنا گزر بسر کررہے ہیں ملک قبیلے سے تعلق رکھنے والے اس خاندان میں مرد بچے خواتین80فیصد سے زائد ہیں جو کہ گونگے بہرے ہیں کئی ڈاکٹروں نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ اگر یہ خاندان اپنے خاندان سے باہر کسی مرد یا خاتون کی شادیاں کریں گے تو یہ مورثی بیماری ختم ہوسکتی ہے بصورت دیگر ان کے خاندان میں یہ بیماری رہے گی گاؤں کے افراد کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت کی طرف سے کوئی امداد نہیں ملتی کچھ عرصہ قبل انہیں زکوة فنڈ سے وظیفہ ملتا تھا جو کہ اب بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے سخت پریشانی رہتی ہے۔

متعلقہ عنوان :