والد ریلوے میں مستری بھرتی کروانا چاہتے تھے، منو بھائی

پہلا ڈرامہ پنجابی زبان میں لکھا ہندؤ محبوبہ کا نام دیا گیا منو بھائی مشہور ہو گیا۔معروف کالم نگار منو بھائی کا انٹرویو

اتوار 14 فروری 2016 15:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 فروری۔2016ء) معروف کالم نگار ڈرامہ نویس ا ور شاعر منیر احمد عرف منو بھائی نے اپنے بارے میں بڑی دلچسپی باتیں بتاتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے والد ان کو ریلوے میں مستری بھرتی کروانا چاہتے تھے عام بچوں کی طرح بولتا تھا والدہ کو تھپڑ کھاتا دیکھ کر زبان پر لخت آ گئی ہیر رانجھا کا قصہ پڑھا تو خود کو رانجھا اور محلے کی لڑکیوں کو ہیر سمجھنے لگا۔

(جاری ہے)

اردو میں شاعری کی مگر ناکام ہو گیا ۔ ایک انٹرویو میں منو بھائی کا کہنا ہے کہ پہلا ڈرامہ پنجابی زبان میں لکھا ہندؤ محبوبہ کا نام دیا گیا منو بھائی مشہور ہو گیا ۔ سونا چاندی میں نوکروں کے ذریعے گھروں میں جھانکنے کی کوشش کی ادیب کی جگہ صحافی کہلوانا پسند ہے ترقی کے دعوے صرف زبانی جمع خرچ ہیں ۔ صاحبان اقتدار نے پاکستان کے 69 برس ضائع کر دیئے ۔ اگر ہم واقعی جمہوریت کے قائل ہیں تو اہلخانہ کے ساتھ بھی جمہوری رویہ اپنانا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :