داعش جیسے گروہ اسلامی ممالک کے امن ، استحکام اور سلامتی کیساتھ کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ پیغام اسلام کانفرنس

ایسی جماعتوں اور گروہوں کے خاتمے کیلئے ملت اسلامیہ کے قائدین کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے ‘مسلم ممالک کے علماء و مشائخ اور مفکرین کا مشترکہ بیان

اتوار 14 فروری 2016 15:10

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 فروری۔2016ء ) پاکستان ، سعودی عرب ، قطر ، کویت ، بحرین ، فلسطین کے علماء و مشائخ اور مفکرین نے مسلم عوام بالخصوص مسلم نوجوانوں سے اسلام اور جہاد کا نام لے کر تکفیری فکر اور سوچ کو پھیلانے والے اور بے گناہ انسانیت کا قتل عام کرنے والے گروہوں اور جماعتوں سے مکمل طور پر لا تعلق رہنے اور ان فتنوں سے بچنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ داعش اور ان جیسے گروہ اسلامی ممالک کے امن ، استحکام اور سلامتی کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں لہٰذاایسی جماعتوں اور گروہوں کے خاتمے کیلئے ملت اسلامیہ کے قائدین کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے ۔

پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام ہونے والی پیغام اسلام کانفرنس کے بعد غیر ملکی شرکاء مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد احمد حسین ،مشیر برائے مذہبی امور سعودی عرب الشیخ ماجد المرسل ، الشیخ عبد اللہ العامری ، قطر کے وزیر اوقاف کے مشیر محمد المیناعی ، پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا زاہد محمود قاسمی ، انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے الشیخ مولانا عبد الحفیظ المکی ، الشیخ مولانا سعید احمد عنایت اللہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین سے کشمیر اور افغانستان سے شام تک مسلم امة کے مسائل کا سبب عالمی دنیا کا ان مسائل کے حل کی طرف توجہ نہ دینا ہے اور گزشتہ چند سالوں کے دوران جس طرح لیبیا سے لے کر یمن تک متشدد گروہ منظم ہوئے ہیں اور بعض ممالک نے مسلم ممالک کے امور میں مداخلت شروع کر رکھی ہے اس سے اسلامی ممالک کا امن مکمل طور پر خطرات سے دو چار ہو گیا ہے لہٰذامسلم قیادت کو اس پر غور و فکر کرتے ہوئے عالمی عسکری اسلامی اتحا دکی تائید کے ساتھ ساتھ فکری نظریاتی اتحاد اور اتفاق کی طرف بڑھنا ہو گا۔

(جاری ہے)

بیان میں سعودی عرب ، ترکی اور پاکستان میں بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقدسات ہیں اور ہر مسلمان ارض حرمین شریفین کے تحفظ اور دفاع کو اپنا فریضہ سمجھتا ہے اور سعودی عرب میں مسلسل حملوں کی کوششیں کرنا اور سعودی عرب کے امن کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دینا پورے عالم اسلام کیلئے تشویش کا سبب ہے۔

اسی طرح پاکستان اور ترکی مسلمانوں کے مضبوط ممالک ہیں اور جو تنظیمیں یا ممالک سعودی عرب ، پاکستان ، ترکی اور عرب ممالک میں انتشار پھیلانے کی سازشیں کر رہی ہیں ان کے مقابلے کیلئے متحد ہونا امت مسلمہ کی بقاء اور استحکام کیلئے ضروری ہے ۔اجلاس میں سعودی عرب ، امارات ، قطر، ترکی اور دیگر اسلامی ممالک کی طرف سے شام میں داعش کے خلاف کاروائی کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا گیا اور کہا گیا کہ اس سے شامی عوام کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی اوریہ کوششیں عرب دنیا کے اندر پیدا کیے جانے والے انتشار کے خاتمے کا سبب بنیں گی۔

بیان میں کہا گیا کہ پیغام اسلام کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ پر عملدرآمد کیلئے اور اس کو مسلم امہ اور مسلم نوجوانوں تک پھیلانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :