ویلنٹائن ڈے ’’باب بے حیائی‘‘اس کا منانا حرام، کبیرہ گناہ اور اہل کفار کی مشابہت اختیا رکرنا ہے‘ اسلام میں بے شرمی اور اخلاقیات سے عاری ان تہواروں کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی دین محمدی ؐ میں محبت و الفت کے اظہار کیلئے کوئی دن مقرر ہے‘ ویلنٹائن ڈے بے راہ روی کی طرف دھکیلنے والا غیر شرعی تہوار ہے‘ میڈیا بھی اسے ’’مقدس شے‘‘ کے طور پر پیش نہ کرے‘ ویلنٹائن ڈے پر پابندی کا دائرہ صرف اسلام آباد تک محدود نہ کیا جائے ‘پورے ملک میں پھیلایا جائے

مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے 10رکنی علماء بورڈ کا فتویٰ

ہفتہ 13 فروری 2016 19:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 فروری۔2016ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے 10رکنی علماء بورڈ پروفیسر عبدالستار حامد، علامہ مولانا محمد نعیم بٹ، مولانا میاں محمود عباس، مفتی مبشر احمد مدنی، شیخ الحدیث پروفیسر محمد سعید کلیروی، حافظ عبدالزاق فاضل مدینہ یونیورسٹی، علامہ مفتی محمد صادق عتیق، مفتی حافظ کفایت اﷲ شاکر و دیگر نے دو صفحات پر مشتمل اپنے فتاویٰ میں قرار دیا ہے کہ ویلنٹائن ڈے ’’باب بے حیائی‘‘ ہے۔

یہ تہوار اسلامی غیرت کے منافی اور مسلم معاشرے کو مادر پدر آزاد بنانے کی بھیانک سازش ہے۔ اسلام میں بے شرمی اور اخلاقیات سے عاری ان تہواروں کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی دین محمدی ؐ میں محبت و الفت کے اظہار کے لیے کوئی دن مقرر ہے۔

(جاری ہے)

اسلام تو محرم رشتے یعنی ماں، بہن اور بیٹیوں وغیرہ سے بھی ’’حیا‘‘ کا انداز اختیار کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔

محبتیں پھول بانٹنے سے نہیں بلکہ ان رشتوں کے حقوق و فرائض کی ادائیگی سے بڑھتی ہے۔ جبکہ ویلنٹائن ڈے سراسر بے حیائی اور فحاشی و عریانی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ لہٰذا اس کا منانا حرام ، کبیرہ گناہ اور اہل کفار کی مشابہت اختیار کرنا ہے۔ قرآن و حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے علماء و مفتیان نے کہا کہ سورۃ الاعراف آیت ۳۳ میں اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے ’’کہہ دیجئے کہ میرے رب نے ظاہر اور پوشیدہ بے ہودگیوں کو حرام قرار دیا ہے۔

‘‘ اسی طرح سورۃ النحل آیت نمبر ۹۰ میں ارشاد ہے’ ’اور وہ اﷲ تعالیٰ بے حیائی اور برائی سے روکتا ہے۔ سورۃ نور پارہ نمبر 18کے مطابق ’’بے شک وہ لوگ جو پسند کرتے ہیں کہ اہل ایمان میں فحاشی عام ہو تو ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔‘‘ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور اﷲ تعالیٰ ان کو جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ علماء بورڈ نے احادیث کی روشنی میں کہا کہ پیارے نبی ؐ نے فرمایا کہ ’’جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے گا وہ انہی میں سے ہو گا۔

اسی طرح اﷲ تعالیٰ جب کسی بندے کی ہلاکت کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے ’’حیا‘‘ چھین لیتا ہے۔ اسی طرح سنن ابن ماجہ میں حدیث ہے کہ’’جس قوم میں فحاشی فروغ پا جائے حتی کہ وہ اسے سر عام کرنے لگیں تو ان میں وبائی امراض اور ایسی بیماریا ں پھیل جائیں کہ ان کا گزرے لوگوں میں نام و نشان تک نہیں ہوتا۔ علماء بورڈ نے یہ بھی قرار دیا کہ وہ تمام ذرائع، وسائل اور تہوار جس سے فحاشی و عریانی، بے راہ روی، اخلاق باختگی اور بے حیائی پھیلے ممنوع اور حرام ہیں۔

اپنے فتویٰ میں انہوں نے کہا کہ حیا، پاک دامنی اور عفت و عصمت مسلمانوں کی پہچان اور اہل اسلام کا طرۂ امتیاز ہیں جبکہ ویلنٹائن ڈے یوم بے حیائی، محبت و الفت کے مصنوعی اور بناوٹی اظہار کا نام ہے۔ جو کفار مسلمانوں کو ثقافتی طور پر شکست دینے اور مسلم امہ بالخصوص نوجوان نسل کے دلوں سے اسلامی رمق کو ختم کرنے کیلئے مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقام افسوس اور لمحہ فکریہ ہے کہ اہل یورپ خاندانی نظام کی تباہی اور جنسی بے راہ روی کا موجب بننے والے تہواروں سے جان چھڑانے کے درپے ہیں جبکہ مسلم نسل نو اپنی سنہری، تاریخی اور مثالی اسلامی تہذیب و ثقافت کو چھوڑ کر ان بیہودہ تہواروں کو سینے سے لگانے پر فخر محسوس کر رہی ہے۔

پروفیسر عبدالستار حامد، مفتی مولانا مبشر احمد مدنی نے اپنے فتویٰ میں یہ بھی کہا کہ اسلام اور ہماری تہذیب و ثقافت کو مٹانا اہل کفار کا منشور ہے۔ ویلنٹائن ڈے بے راہ روی کی طرف دھکیلنے والا غیر شرعی تہوار ہے۔ میڈیا بھی اسے ’’مقدس شے‘‘ کے طور پر پیش نہ کرے۔ علماء بورڈ نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ ویلنٹائن ڈے پر پابندی کا دائرہ صرف اسلام آباد تک محدود نہ کیا جائے بلکہ پورے ملک میں پھیلایا جائے۔

نیز اس پابندی پر سختی سے عملدرآمد بھی کروایا جائے۔ علماء بورڈ نے مزید کہا کہ زلزلوں کے بار بار جھٹکے ہمیں اﷲ تعالیٰ کی طرف سے پیشگی وارننگ ہے کہ ہم راہِ راست پر لوٹ آئیں ورنہ دردناک عذاب الٰہی ہمارا مقدر بنے گا جس کا ذکر مذکورہ بالا فتاویٰ کی قرآنی آیات اور احادیث میں کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :