کراچی میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک پکڑے جانے سے عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے‘ مکمل خوشخبری یہ ہو گی کہ اندرون سندھ میں بیٹھے دہشتگردوں کے سرپرستوں اور جنوبی پنجاب میں دہشتگردوں کی راہداریوں کیخلاف بھی ہو‘ آپریشن کیا جائے جو کراچی میں جاری ہے

سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی کی صحافیوں سے بات چیت

ہفتہ 13 فروری 2016 16:27

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 فروری۔2016ء) سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک پکڑے جانے سے عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے۔تاہم مکمل خوشخبری یہ ہو گی کہ اندرون سندھ میں بیٹھے دہشت گردوں کے سرپرستوں اور جنوبی پنجاب میں دہشت گردوں کی راہداریوں کے خلاف بھی ہو آپریشن کیا جائے جو کراچی میں جاری ہے۔

وہ صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔سردار آصف احمد علی نے کہا کہ سندھ حکومت کو تو یہ توفیق نہ ہوئی تاہم پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں اس سے بھتہ خوری،ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ جب تک اندرون سندھ میں دہشت گردوں کی راہداریوں،پناہ گاہوں اور سرپرستی کرنے والوں تک آپریشن کا دائرہ نہیں بڑھایا جاتا اور جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کی تربیت گاہوں اور راہداریوں کو ختم نہیں کیا جاتا دہشت گردی سے مکمل چھٹکارا مشکل ہو گا۔

(جاری ہے)

تاہم جو ابتداء ہوئی ہے اس سے امید کی جا سکتی ہے کہ مکمل خاتمہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اصل کام وفاقی اور صوبائی حکومتون کا ہے کہ وہ قوم کے اندر سٹوری کو بدلیں وہ یہ کام نہیں کر رہیں۔سردار آصف احمد علی نے کہا کہ علماء کو اس بات پر متفق ہونا چاہیے کہ جو کوئی ایک دوسرے کے خلاف فتوے دے گا وہ ملک دشمن سمجھا جائے گا۔