عوام کا کوئی والی وارث نہیں ،ادویات کی قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے ‘ سینیٹر سراج الحق

ہفتہ 13 فروری 2016 14:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ 68 سال سے پاکستان پر کرپٹ فیوڈلز اور سرمایہ داروں کا قبضہ ہے ، جنہوں نے ملک کو اسلامی تشخص اور معاشی ترقی سے محروم رکھا ، عدالتوں میں آج بھی انگریز کا قانون نافذ ہے اور تعلیمی اداروں میں لارڈ میکالے کا نظام چل رہاہے ، معاشرہ مغرب زدہ ہے چند خاندانوں نے پاکستان کو یرغمال بنارکھاہے ،ملک میں پارلیمنٹ موجود ہے لیکن بڑے فیصلے اور ملکوں سے معاہدے پارلیمنٹ کو بائی پاس کر کے کیے جاتے ہیں ،قطر سے این ایل جی کامعاہدہ گھاٹے کا سوداہے ، معاہدہ کی تفصیلات سے عوام کو اندھیرے میں رکھا جارہاہے اس معاہدے سے عوام پر مزید بوجھ بڑھے گا، یہ ایسا معاہدہ ہے کہ گیس خریدیں یا نہ خریدیں اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی اور کسی دوسرے ملک سے معاہدہ کرنے پر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، پاکستان میں اسلامی شریعت کے نفاذ سے ہی اسے ویلفیئر سٹیٹ بنایا جاسکتاہے ، شریعت کے نفاذ کی جدوجہد میں خواتین نے ہمیشہ مردوں کا ساتھ دیاہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طالبات پاکستان کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسلامی پاکستان سے ہی ملک میں خوشحالی آسکتی ہے اسلامی پاکستان ہمارا نظریہ ہے اور ہم اسی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ ایک ایسا پاکستان جس میں کسی کا بچہ تعلیم سے محروم نہ ہو کوئی بیمارعلاج سے محروم نہ ہو ۔ تعلیم اور علاج مفت ہو ۔

ہر شہری کی عزت محفوظ ہو ۔ خواتین کو ان کے حقوق اور عزت ملے ۔ جہا ں مزدور ، کسان اور اداروں میں کام کرنے والے خوشحال ہوں ۔ مزدوروں کو اداروں اور کارخانوں میں حصہ دار بنایا جائے ۔ جہاں غربت کی وجہ سے والدین بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور نہ ہوں ۔ کاروبار کے لیے بنکوں سے بلاسود قرضے دیے جائیں ۔ بوڑھوں اور بے روزگار نوجوانوں کو بے روزگاری الاؤنس ملے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایک طبقہ ایسا ہے جو ہمیں اپنی تہذیب و ثقافت سے دور کرنا چاہتاہے یہاں گندے کلچر کو فروغ دیا جارہاہے ۔ ویلنٹائن ڈے کے نام پر مغربی تہذیب کا ایجنڈا مسلط کیا جارہاہے ۔ کہا جاتاہے کہ یہ محبت کے اظہار کادن ہے جس میں نوجوان لڑکیوں کو پھول پیش کرتے ہیں جو ایک غیر اخلاقی فعل ہے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے دشمن اسلام کو ایک ظالمانہ اور قتل و غارت گری پھیلانے والا دین ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں حالانکہ اسلام امن ، محبت ، شفقت اور رواداری کا دین ہے ۔

اسلام میں ایک انسان کو قتل کرنا ساری انسانیت کے قتل کے مترادف قرار دیا گیاہے ۔ اسلام کے خلاف منفی پراپیگنڈا کر کے اس کے چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے لیے ایک ہی راستہ ہے کہ اسلام کو طاقت اور قیادت دی جائے ۔ انتخابات میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا جائے جو اسمبلیوں میں پہنچ کر شریعت کے لیے قانون سازی کریں اور اس طرح ملک میں اسلام کا قانون نافذ ہو ۔

2018ء کے میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرانے کے لیے ہم جدوجہد کریں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مارچ میں ہم کرپشن کے خلاف مہم شروع کر رہے ہیں ۔ پورے ملک کو کرپشن نے اپنی لپیٹ میں لے رکھاہے ۔ حکمران ملک کو لوٹ کر قومی سرمایہ بیرون ملک لے گئے ہیں ۔ اس وقت 375 ارب ڈالر ہمارا بیرونی بنکوں میں پڑا ہے جو سب لوٹ مار سے حاصل کیا گیاہے ۔ یہ سرمایہ ملک میں لایا جائے تو ہمار ے قرضے بھی اتر سکتے ہیں اور ہم عوام کو سہولیات بھی فراہم کر سکتے ہیں ۔

سراج الحق نے ادویات کی قیمتوں میں ناروااور بے تحاشا اضافے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے غریب عوام کے لیے مسائل پیدا کر دیے ہیں اور افسوسناک بات یہ ہے کہ ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کر دی گئی ہے ایک طرف حکومت عوام لوٹنے میں لگی ہوئی ہے اور دوسری طرف دوا ساز کمپنیوں کو بھی کھلی چھٹی دے دی ہے کہ وہ جس طرح چاہیں عوام کو لوٹیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کا کوئی والی وارث نہیں ہے ۔ سراج الحق نے مطالبہ کیاکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :