پنجاب : سرکاری درسگاہوں میں 20 نکاتی سیکورٹی ایس او پی نافذ نہ ہو سکا

ہفتہ 13 فروری 2016 13:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 فروری۔2016ء) پنجاب کی سرکاری درسگاہوں کے حفاظتی اقدامات موثر نہ ہونے کے باوجود انتظامیہ نے نجی تعلیمی اداروں کو ٹارگٹ کرنا شروع کر دیا ہے ، پنجاب کے 59 فیصد سرکاری تعلیمی اداروں کی سکیورٹی انتہائی ناقص ہے ، انتہائی حساس قرار دئیے جانیوالے سرکاری سکولز میں بھی سرکار اپنے ہی ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کروا سکی۔

پنجاب کے سرکاری تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی پر تین ارب 21 کروڑ روپے لگائے جانے اور تمام تر اعلٰی حکومتی عہدیداروں کے احکامات کے باوجود 58.91 فیصد تعلیمی اداروں کی سکیورٹی انتہائی ناقص ہے۔4607 انتہائی حساس اور حساس کیٹیگری میں آنیوالے سرکاری سکولز ، کالجز اور یونیورسٹیز کی باوٴنڈری وال موجود نہیں ہے جبکہ خاردار تاریں اور واک تھرو گیٹس 90 فیصد سرکاری تعلیمی اداروں میں موجود ہی نہیں۔

(جاری ہے)

درسگاہوں میں سی سی ٹی وی کیمرے انتہائی ناقص کوالٹی کے لگائے گئے جن میں سے 65 فیصد سے زائد کیمرے رزلٹ خراب ہو چکے ہیں۔ بعض تعلیمی اداروں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہی نہ گئے۔سرکاری تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے معاملات مالی اور چوکیداروں کے سپرد کر دیئے گئے ، میٹیل ڈیکٹیر صرف چند ایک سکولز میں موجود باقی میں غائب ہیں۔ بیشتر تعلیمی اداروں کی سکیورٹی پر سکیورٹی گارڈ تو دور کی بات چوکیدار اور مالی بھی تعینات نہ کئے گئے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے سکولوں کی سیکیورٹی کے لیے جاری کیا جانے والا 20 نکاتی ایس او پیز ابھی تک کسی بھی سرکاری تعلیمی ادارے میں نافذ نہیں ہو سکا۔33 فیصد انتہائی حساس اور 53 فیصد حساس کیٹگریز کے سرکاری تعلیمی اداروں میں سی سی ٹی وی کیمرے موجود ہی نہیں جبکہ انتہائی حساس 249 تعلیمی اداروں میں سکیورٹی گارڈز اور چوکیدارتعینات نہ ہوئے

متعلقہ عنوان :