امریکہ نے پاکستان کو 8 ایف 16 طیارے فروخت کرنے کی منظوری دیدی‘ امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو 69 کروڑ اور 94 لاکھ ڈالر مالیت کے ایف 16 جہاز اور دیگر فوجی ہتھیار فروخت کرنے کی سفارش کی ہے‘ضابطوں کی رو سے کانگریس کو 30 دِن کے اندر اقدام کرنا ہوگا:امریکی ڈیفنس سکیورٹی ادارے کا بیان

بھارت کاپاکستان کو ایف 16 جنگی طیارے فروخت کرنے کے امریکہ کے فیصلے پر شدید ناراضگی کا اظہار۔ پاکستان کو ایف 16 طیارے فروخت کیے جانے کے سلسلے میں اوباما انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیے جانے سے مایوس ہوئے ہیں:بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ کا ٹوئٹرپر پغام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 13 فروری 2016 11:05

امریکہ نے پاکستان کو 8 ایف 16 طیارے فروخت کرنے کی منظوری دیدی‘ امریکی ..

واشنگٹن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13فروری۔2016ء) امریکہ نے پاکستان کو آٹھ ایف 16 طیارے فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔اس سلسلے میں امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو 69 کروڑ اور 94 لاکھ ڈالر مالیت کے ایف 16 جہاز اور دیگر فوجی ہتھیار فروخت کرنے کی سفارش کی ہے۔ڈیفنس سکیورٹی ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارے نے ضروری تصدیق نامے کے بعد اس غیر ملکی فوجی فروخت کی اطلاع امریکی کانگریس کو روانہ کر دی ہے۔

پینٹاگان کا کہنا ہے کہ اسلحے کی مجوزہ فروخت پاکستان کے موجودہ او مستقبل کے سکیورٹی کے خطرات سے نبردآزما ہونے میں مدد دے گی۔ڈیفنس سکیورٹی تعاون کے ادارے کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف 16 کی یہ اضافی کھیپ ہر موسم کے لیے کارآمد ثابت ہو گی۔

(جاری ہے)

جب کہ رات کو استعمال ہونے والے آلات اپنے دفاع کی صلاحیت میں مدد دیں گے،جن کی مدد سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں پاکستان کی استعداد بڑھے گی۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے آٹھ ایف 16 طیارے، فوجی آلات، تربیت اور لاجسٹک اسلحہ خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی جس کے علاوہ ہتھیاروں میں ریڈار، اور ’جوائنٹ ہیلمٹ ماو¿نٹڈ کیوانگ سسٹمز‘ بھی شامل ہیں۔محکمہ خارجہ کے تصدیق نامے میں کہا گیا ہے کہ طیاروں کی تعداد میں اضافے کے نتیجے میں پاکستان فضائیہ کے پاس اضافی جہاز میسر ہوں گے، جن کی مدد ضرورت پڑنے پر پروازوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، تربیت کی ضروریات پوری ہو سکیں گی، جب کہ یہ پائلٹوں کی تربیت کے کام میں معاون ہوں گے۔

ضابطوں کی رو سے کانگریس کو 30 دِن کے اندر اقدام کرنا ہوگا۔پینٹا گان کے مطابق پاکستان اور امریکی کمپنی کے درمیان اس حوالے سے 69 کروڑ، 90 لاکھ ڈالر کا معاہدہ کیا گیا ہے۔یہ جنگی طیارے لوکہ یڈ مارٹن کور نے تیار کیے ہیں اور ان میں ریڈار سمیت دوسرے سازوسامان بھی شامل ہیں۔پینٹاگان کی دفا عی سکیورٹی تعاون ایجنسی جو اسلحے کی فروخت کا نگراں ارادہ ہے نے امریکی قانون سازوں کو مجوزہ فروخت کے بارے میں اپنی رضامندی دے دی ہے۔

ادارے نے کہا کہ ایف 16 طیارے سے پاکستانی فضائیہ کو ہر طرح کے موسم، ماحول اور رات میں بھی پرواز کرنے کی سہولت میسر ہوگی جبکہ اس سے پاکستان کی اپنی دفاعی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس سے پاکستان میں بغاوت اور دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں تقویت ملے گی۔ادھربھارت نے پاکستان کو ایف 16 جنگی طیارے فروخت کرنے کے امریکہ کے فیصلے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے ٹوئیٹرپر اپنے پغام میں کہا ہے کہ ہم پاکستان کو ایف 16 طیارے فروخت کیے جانے کے سلسلے میں اوباما انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیے جانے سے مایوس ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا بھارت امریکہ کے اس خیال سے اتفاق نہیں رکھتا ہے کہ ان طیاروں کی فروخت سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔سوروپ نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں کا ریکارڈ خود اپنی کہانی بیان کرتا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا بھارت امریکی سفیر کو بلا کر اپنی ناراضگی ظاہر کرے گا۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار اور پاک بھارت کشیدگی دونوں پر تحفظات ہیں، امریکا دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا خواہاں ہے۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ امریکا کو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی سیکورٹی پر تحفظات ہیں ، جوہری ہتھیاروں کی سیکورٹی سے متعلق پاکستان سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکا کو پاک بھارت کشیدگی پر بھی تحفظات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک مذاکرات کریں تاکہ خطے میں کشیدگی کو کسی حد تک کم کیا جا سکے۔