کراچی میں 2020ء تک کچرے کی یومیہ پیدوار 16 ہزار ٹن سے زائد ہو جائے گی، روشن علی شیخ

جمعہ 12 فروری 2016 22:50

کراچی ۔ 12 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 فروری۔2016ء) منیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ روشن علی شیخ نے کہا ہے کہ کراچی میں سال 2020ء تک کچرے کی یومیہ پیدوار 12 ہزار ٹن سے بڑھ کر 16 ہزار ٹن سے زائد ہو جائے گی، شہر میں صفائی ستھرائی اور کچرے کو اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے لئے قلیل مدمت منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ طویل منصوبہ بندی و حکمت عملی کی بھی ضرورت ہے۔

جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں سرمایہ کاروں کے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر آپریشن کراچی ڈاکٹر اے ڈی سجنانی کے علاوہ دیگر افسران موجود تھے۔ ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے کہا کہ کچرا اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے ساتھ ساتھ سالڈ ویسٹ سے شہر کی آمدنی میں اضافے کے لئے بورڈ کی جانب سے مختلف مربوط منصوبوں پر کام شروع کرنے کے لئے تیزی سے اقدامات جاری ہیں جن میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے منصوبوں میں 12 سے زائد غیر ملکی، نجی و سرکاری اداروں نے خصوصی دلچسپی ظاہر کی ہے جس میں ڈور ٹو ڈور کلیکشن، جی ٹی ایس کی تعمیر، کچرے سے بجلی، گیس، آئل اور ایندھن بنانے کے منصوبے شامل ہیں، حکومتی منصوبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی حکومتی اقدامات و پالیسوں پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔

(جاری ہے)

روشن علی شیخ نے کہا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی منصوبوں کے تکمیل سے 500 میگا واٹ تک بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کچرے کی ری سائیکلنگ اس کی پیداوار کے مقابلے میں صرف 27 فیصد ہے جو کہ انتہائی ناکافی ہے، ری سائیکلنگ کی شرح کو بڑھا کر شہر کی آمدنی میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :