گرینڈ ترکش فسٹیول 19 سے 21 فروری کراچی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ قونصل جنرل ترکی

جمعہ 12 فروری 2016 22:48

کراچی ۔ 12 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 فروری۔2016ء) ترکی اور پاکستان میں مشترکہ ثقافتی ورثے کے باعث آرٹ، کلچر، تجارت اور سیاحت کے فروغ کے وسیع مواقع ہیں، اسی مشترکہ ثقافتی ورثے کی ترویج اور باہمی رشتوں کو فروغ دینے کیلئے ترکی قونصلیٹ نے ترکش ایئر لائن اور ترکی کے دوسرے اہم اداروں کے تعاون سے کراچی پورٹ گرینڈ میں گرینڈ 3 روزہ ترکش فسٹیول 19 فروری سے 21 فروری تک منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترکی کے قونصل جنرل مرات مصطفی او نارٹ نے جمعہ کے روز پریس کانفرنس کے دوران بتایا۔ انہوں نے کہا کہ فسٹیول کے تینوں روز شام 5 بجے سے رات گئے تک ترکی کے فنکار پرفارمنس پیش کریں گے جبکہ ترکی کے پکوان بھی فسٹیول کے شرکاء کے لمحات کو یادگار بنائیں گے۔ قونصل جنرل نے بتایا کہ ترکش فسٹیول میں شرکت کیلئے ترکی سے فنکاروں کی بڑی تعداد پاکستان آرہی ہے جو اپنی پرفارمنس سے کراچی کے عوام کو مدتوں یاد رہیں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جنرل منیجر ترکش ایئر لائن فتیح اتاجان تمل نے کہاکہ ترکش ایئرلائن اپنی 35 ویں سال مکمل ہونے پر فروری کے آخری ہفتے سے کراچی سے روزانہ 2 فلائٹس شروع کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ترکش ایئر لائن فسٹیول میں شرکت کرنے والے شرکاء کیلئے بذریعہ قرعہ اندازی روزانہ 2 ٹکٹس مفت فراہم کرے گی۔ ترکش ایئر لائن کے جنرل منیجر نے بتایاکہ پاکستان اور ترکی کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت اور تجارت کے سلسلے میں دو طرفہ سفر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ترکی کے قونصل جنرل نے پاکستان سے ترکی بذریعہ ایران کار ریلی کے پلان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی ریلیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت کو فروغ ملے گا۔ اس موقع پر پورٹ گرینڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہد فیروز نے بتایاکہ پورٹ گرینڈ نے ترکش فسٹیول کیلئے 10 سے زائد اسٹیج بنائے ہیں جن پر تینوں دن مختلف پرفارمنس جاری رہیں گی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس فسٹیول میں تقریباً 60 ہزار سے زائد لوگ شرکت کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ فسٹیول کے تینوں روز رات میں شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ ترکش فسٹیول کے اسپانسرز میں ترکش قونصلیٹ، ترکش ایئر لائن، ایس ٹی ایم انجینئرنگ ٹیکنالوجی اینڈ کنسلٹنسی اور زورلو انرجی پاکستان شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :