وفاقی حکومت متنازعہ کالاباغ ڈیم بنانے کا راگ الاپنا چھوڑ دے، امیر بھنبھرو

تین اسمبلیوں نے کالاباغ ڈیم کو مسترد کیا ،نواز حکومت بار بار کالاباغ ڈیم کے ایشو کو اٹھا کرخانہ جنگی کروانا چاہتی ہے،چیئرمین سندھ نیشنل پارٹی

جمعہ 12 فروری 2016 21:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء) وفاقی حکومت متنازعہ کالاباغ ڈیم بنانے کا راگ الاپنا چھوڑ دے، سندھ، بلوچستان اور کے پی کے کی اسمبلیوں نے بھی کالاباغ ڈیم کو مسترد کیا ہے،نواز حکومت بار بار کالاباغ ڈیم کے ایشو کو اٹھا کرخانہ جنگی کروانا چاہتی ہے، وفاق کو کالاباغ ڈیم بنانے کا راگ الاپنے کے بجائے 1940ء والی قرارداد پاکستان کے تحت صوبوں کو مکمل صوبائی خودمختیاری دے، دیگر صورت وفاق کے ساتھ صوبوں کا چلنا مشکل ہوجائے گا، ان خیالات کا اظہار سندھ نیشنل پارٹی کے چیئرمین امیر بھنبھرو، وائیس چیئرمین رمضان بلیدی اور مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اصغر ڈاہری نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا، رہنماؤں نے کہا کہ متنازعہ کالاباغ بنانے کی درخواستیں کورٹوں اور اسمبلیوں نے بھی مسترد کردی ہیں لیکن پھر بھی وفاقی حکومت باز نہیں آتی، کالاباغ ڈیم کے ایشو کو اٹھا کر ملک کو توڑنے کی سازش کی جارہی ہے، سوا پنجاب کے تینوں صوبوں کے عوام اور صوبائی اسمبلیوں نے کئی سالوں سے اس متنازعہ منصوبوں کو مسترد کرچکی ہے اس کے باوجود جب بھی وفاق میں پنجاب نواز حکومت اقتدار میں آتی ہے تو وہ اپنے آمرانہ سوچ اور سامراجی ذہن کی عکاسی کرتے ہوئے پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے حقوق غضب کرنے پر تلو ہوئی نظر آتی ہے ، خاص طور پر سندھ کے عوام کے ساتھ نارواں سلوک رکھا جاتاہے ، سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے پاکستان بنانے کے وقت سب سے پہلے صوبائی اسمبلی سے پاکستان کے قیام کی قرارداد منظور کرائی،رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور کامیابی کیلئے ہر وقت کوششیں کیں اس کے باوجود بھی وفاق نے ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرتے ہوئے سندھ کے حقوق غضب کئے ،رہنماؤں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ، ریاستی اداروں میں سندھیوں کو آٹے میں نمک کے برابر نوکریاں دی جاتی ہیں ، فوج اور دیگر عسکری اداروں میں بھی نظرانداز کیا جاتا ہے، قومی اسمبلی کی نشستوں میں پنجاب کو بڑا حصہ اور سندھ کی نشستیں بلکل کم ہیں، رہنماؤں نے مزید کہا کہ وفاقی سرکار صوبہ سندھ کو این ایف سی مالیاتی ایوارڈ میں پورا حصہ نہیں دیتی اور سندھ کے پانی کو پنجاب سے چوری کروایا جاتا ہے، ایس این پی کے مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ وفاقی سرکار کولاباغ ڈیم بنانے کی ضد چھوڑ کر صوبوں کو 1940ء والی قرارداد کے تحت صوبائی خودمختیارع دینے کیلئے اقدامات اٹھائے تاکہ سندھ سمیت تمام صوبوں کی احساسی محرومی ختم ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :