یکم جولائی 2015ء سے نفاذ ،حکومت کو اراکین اسمبلی کی تنخواہوں ، مراعات کے بقایا جات کی مد میں تقریباً10کروڑ برداشت کرنا ہونگے

ارکان صوبائی اسمبلی کی تنخواہیں اورمراعات ڈبل ،ہر رکن اسمبلی کوتنخواہ اور مراعات کی مدمیں42ہزار کی بجائے تقریباً 83ہزار ماہانہ ملیں گے

جمعہ 12 فروری 2016 20:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی سے منظور ہونیوالے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کے بل کا اطلاق یکم جولائی 2015ء سے ہوگا جس کے تحت حکومت کو سات ماہ کے بقایا جات کی مد میں تقریباً10کروڑ روپے برداشت کرنا ہونگے ۔پنجاب اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کئے جانے والے مسودہ قانون ( ترمیم ) قوانین عوامی نمائندگان پنجاب 2016ء کے مطابق ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ آئندہ سے سرکاری ملازمین کے اضافے کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ۔

اعلی ترین گریڈ کے سول ملازمین کو دیا جانے والا کوئی ایڈہاک ریلیف یا سپیشل الاؤنس شامل ہوگا جس میں سول ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں ہونے والا اضافہ بھی شمار ہوگا اراکین اسمبلی کو ملے گا۔بل کے مطابق ارکان صوبائی اسمبلی کی تنخواہیں اورمراعات ڈبل کردی گئی ہیں اور ہر رکن اسمبلی کی تنخواہ اور مراعات 42ہزار سے بڑھ کرتقریباً 83ہزار روپے ماہانہ ہوگئی ہیں۔

(جاری ہے)

رکن پنجاب اسمبلی کی بنیادی تنخواہ 18ہزار اور ڈیلی الاؤنس ایک ہزار روپے کردیا گیا ، کنوینس الاؤنس 400سے بڑھاکر 600روپے ،مہمانداری الاؤنس 5ہزارسے 10ہزار کر دیا گیا جبکہ ٹریولنگ الاؤنس پانچ روپے سے 15روپے فی کلومیٹر ، ہاؤس رینٹ 10ہزار سے 29ہزار کر دیا گیا ۔ یوٹیلٹی الاؤنس 3 ہزار سے 6 ہزار ، ٹیلی فون الاؤنس 5ہزار سے 10 ہزار کر دیا گیا ۔ ایڈیشنل ٹریولنگ الاؤنس 75ہزار سے ایک لاکھ 20ہزار سالانہ ہوگا ۔

بل کے مطابق اکاموڈیشن الاؤنس ، کار مینٹی ننس الاؤنس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ۔پارلیمانی سیکرٹری اپنی رہائشگاہ کے لئے گیس اور بجلی کی مد میں بطور یوٹیلٹی الاؤنس چھ ہزار روپے ماہوار وصول کرنے کا حقدار ہوگا ۔ا گر پارلیمانی سیکرٹری کو لاہور میں سرکاری رہائشگاہ فراہم نہیں کی جاتی تو وہ اسمبلی کے اجلاس یا کمیٹی کی میٹنگ کے دوران بطو رہائش 2500 روپے یومیہ وصول کرنے کا حقدار ہوگا۔ بل کا اطلاق جولائی 2015ء سے ہو گا جس سے حکومت کو گزشتہ سات ماہ کے بقایا جات میں تقریباً 10کروڑ روپے برداشت کرنا ہونگے ۔ ہر رکن اسمبلی کو بقایا جات کی مد میں 2لاکھ 66ہزار ملیں گے جبکہ پارلیمانی سیکرٹری کو پچھلے سات ماہ کے بقایا جات کی مد میں ڈیڑھ لاکھ روپے فی کس ملیں گے ۔

متعلقہ عنوان :