ویلنٹائن ڈے جیسے غیر اخلاقی ، غیر اسلامی بیہودہ تہوار کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں،جماعت اہل حدیث

غیر اسلامی رسمیں مسلم تہذیب کو تباہ کرنے کی مغربی سازش ہیں،پاکستان 14فروری کو ”یوم حیا“ کے طور پر منائے گی،حافظ عبدالغفار روپڑی مسلم نوجوان اسلام دشمن طاقتوں کا اصل ہدف ہیں، نوجوان نسل مغربی تہذیب کی تقلید کی بجائے اپنی زندگیوں کو سیرت رسول کے سانچے میں ڈھال کر ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے کردار ادا کریں، خطبہ جمعہ کے دوران اظہار خیال

جمعہ 12 فروری 2016 19:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 فروری۔2016ء) ویلنٹائن ڈے جیسے غیر اخلاقی ، غیر اسلامی بیہودہ تہوار کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔ غیر اسلامی رسمیں مسلم تہذیب کو تباہ کرنے کی مغربی سازش ہیں۔جماعت اہل حدیث پاکستان 14فروری کو ”یوم حیاء“ کے طور پر منائے گی۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے گذشتہ روز جامعہ دارالقدس چوک دالگراں لاہور میں خطبہ جمعہ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔

حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات پر عملدرآمد کرنے کیلئے حاصل کی گئی تجربہ گاہ ”پاکستان“ میں غیر اسلامی خرافات کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ اس قسم کی خرافات مسلم تہذیب کو تباہ کرنے کی مغربی و سیکولر طبقہ کی سازش ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل مغربی تہذیب کی تقلید کی بجائے اپنی زندگیوں کو سیرت رسول کے سانچے میں ڈھال کر ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے کردار ادا کریں۔

مغربی تہذیب کی اندھی تقلید نے مسلم معاشروں کو تباہ کر دیا ہے۔ دشمنان اسلام مسلمانوں کو کمزور کرنے کیلئے دن رات مصروف عمل ہیں اور خاص طور پر مسلم نوجوان ان کا ہدف ہیں۔ اس لیے وہ بیہودہ تہواروں کی آڑ میں نوجوان نسل کو بے راہ روی کا شکار کر کے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنے مذموم ارادوں کی تکمیل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اسلام اور اپنی مذہبی روایات و ثقافت پر عمل پیرا رہتے ہوئے اس فحاشی و عریانی کے تہوار سے دور رہیں۔

انہوں نے اسلام آباد میں ویلنٹائن ڈے پر پابندی لگانے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ غیر اسلامی، عریانی و فحاشی اور بے حیائی پر مبنی اس تہوار پر ملک بھر میں باقاعدہ پابندی لگانے کیلئے حکومت فوری اقدامات اٹھائے۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور کسی بھی طرح عزتیں پامال کرنے والے اس بیہودہ تہوار کی اجازت نہیں دیتا ۔

اسلامی تہواروں کو چھوڑ کر ہم اخلاقی پستی کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے میڈیا کی جانب سے اس کی بے جا تشہیر پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا غیر اخلاقی تہوار کی تشہیر کر کے نوجوانوں کو بے حیا بنانے میں مجرمانہ کردار ادا کرنے سے باز رہے۔ نماز جمعہ کے بعد اسلام کی سربلندی اور ملک کی سلامتی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں بھی مانگی گئیں۔

متعلقہ عنوان :