سکیورٹی گارڈکو کچلنے کا الزام کیس:اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقتول کی اہلیہ اور بیٹے کو طلب کر لیا

جمعہ 12 فروری 2016 19:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 فروری۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کیخلاف سکیورٹی گارڈ کو کچلنے سے متعلق مقدمے میں مقتول کی اہلیہ اور بیٹے کو طلب کرلیا ہے گزشتہ روز جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل سنگل بینچ نے کیس کی سماعت کی ایم این اے شیخ روحیل اصغر کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل محبوب جبکہ ایس ایچ او تھانہ کوہسار عدالت کے روبرو پیش ہوئے ایڈووکیٹ فیصل محبوب نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل پر سکیورٹی گارڈ کو کچلنے کا الزام ہے اس پر مقامی عدالت نے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغیر پر مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا کیونکہ مقامی عدالت نے ہمیں سنا ہی نہیں عدالت کا فیصلہ غیر قانونی ہے انہوں نے مزید بتایا کہ وقوعہ کے وقت میرے موکل گاڑی میں موجود نہیں تھے بلکہ وہ ایک چینل پر سیاسی امور کے حوالے سے پروگرام میں شریک تھے جس کا ثبوت بھی موجود ہے عدالت نے دلائل سننے کے بعد مقتول راز محمد کی اہلیہ شاہین بی بی اور بیٹے اسرار حسین کو عدالت طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت چار مارچ تک ملتوی کردی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ مقامی عدالت کے جج محمد عطا ربانی نے قتل شعور کے الزام کے تحت ممبر قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا مقتول کی بیوی نے الزام عائد کیا ہے کہ شراب کے نشے میں دھت شیخ روحیل اصغر نے اس کے شوہر کو اپنی گاڑی سے ٹکر مار دی جس سے اس کے شوہر کی موت واقع ہوگئی