’’مستحق زکوٰۃ سے صاحب نصاب تک‘‘ روزگار سکیم کے تحت مستحقین کی مستقل بحالی پروگرام کا عملی آغاز کر دیا‘ زکوٰۃ کے مستحقین میں مفت آٹو رکشاؤں کی تقسیم کے پہلے مرحلے کاآغاز رواں ماہ کے آخری ہفتہ میں کیا جائیگا،پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر یہ سکیم صوبہ کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے 9اضلاع میں شروع کی جارہی ہے

صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر ملک ندیم کامران کی میڈیا سے بات چیت

جمعہ 12 فروری 2016 18:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء)صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر ملک ندیم کامران نے کہا ہے کہ محکمہ کی سماجی بہبود کی ’’مستحق زکوٰۃ سے صاحب نصاب تک‘‘ روزگار سکیم کے تحت مستحقین کی مستقل بحالی پروگرام کا عملی آغاز کر دیا گیا ہے،زکوٰۃ کے مستحق اور شرائط پر پورا اترنے والوں میں مفت آٹو رکشاؤں کی تقسیم کے پہلے مرحلے کاآغاز رواں ماہ کے آخری ہفتہ میں کیا جائے گااور اس سلسلہ میں63رکشوں کاآرڈر دیا جاچکا ہے۔

انہوں نے یہ بات یہاں اسمبلی چیمبرز میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ آٹو رکشا صرف ان مستحقین میں تقسیم کئے جائیں گے جو زکوٰۃ کے مستحق ہوں، ان کی عمر 18سے 45سال تک ہو اور ان کے پاس کم از کم ایک سال پہلے کا حاصل کردہ ڈرائیونگ لائسنس ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امیدوار کے استحقاق کا تعین متعلقہ لوکل زکوٰۃ کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی اور اس سلسلہ میں غریب ترین مستحق کو ترجیح دی جائے گی۔

ملک ندیم کامران نے کہاکہ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر یہ سکیم صوبہ کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے 9اضلاع میں شروع کی جائے گی جن میں لاہور،گوجرانوالہ، راولپنڈی، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان، ساہیوال، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مستحقین میں رکشاؤں کی تقسیم بارے صوبائی زکوٰۃ کونسل کے وضع کردہ طریقہ کار پر عمل کیاگیاہے۔

صوبائی وزیر نے کہاکہ آٹو رکشا کے مستحق افراد کے انتخاب کیلئے ایک سلیکشن کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جس میں متعلقہ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر زکوٰۃ، چیئرمین ضلعی زکوٰۃ کمیٹی، ضلعی افسرزکوٰۃ، ایک ممبر ضلعی زکوٰۃ کمیٹی اور صوبائی زکوٰۃ ایڈمنسٹریشن کا نمائندہ شامل ہیں۔صوبائی وزیر نے کہاکہ آٹو رکشہ کے طالب مستحقین کی تعدادزیادہ ہونے کی صورت میں قرعہ اندازی کے ذریعے فیصلہ کیاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ صوبہ بھر کے ڈویژنل ہیڈکوارٹر کی ضلعی زکوٰۃ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو یکم فروری 2016 کو رکشہ کے مستحقین کی فہرست بنانے اور سفارشات مرتب کرنے کی ہدایات دی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پیش کردہ سفارشات میں نامزدکردہ مستحقین کے حقدار ہونے اور اس کے کوائف کی دوبارہ جانچ پڑتال کیلئے خفیہ ذرائع سے بھی مددلی جائے گی تاکہ صرف حقیقی مستحق ہی اس سماجی بحالی کی سکیم سے مستفیدہوسکیں۔