چین کے تعا ون سے قائم01 میگا واٹ کے شمسی توانائی منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی ،منصوبے اب تک 80 میگا واٹ بجلی حاصل کرلی گئی ہے ،اس میں سے 62 میگا واٹ بجلی سے پارلیمنٹ کی ضرورت پوری کرنے کے بعد باقی ماندہ 18 میگا واٹ نیشنل گرڈ کو منتقل کر دئیے گئے ہیں ‘پاکستان کی پارلیمنٹ مکمل طور پر شمسی توانائی سے بجلی حاصل کرنے والی دنیا کی پہلی پارلیمنٹ بن چکی ہے

قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کا ارکان کو پارلیمان کے سولر انرجی پروجیکٹ بارے آگاہ کرتے ہوئے اظہار خیال

جمعہ 12 فروری 2016 18:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے پارلیمان کی شمسی توانائی پرمنتقلی کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے تعا ون سے ایک میگا واٹ صلاحیت کے شمسی توانائی منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہو چکی ہے اور اب تک 80 میگا واٹ بجلی کی پیداوار حاصل کی جا چکی ہے جس سے 62 میگا واٹ بجلی سے پارلیمنٹ کی ضرورت پوری کرنے کے بعد باقی ماندہ 18 میگا واٹ نیشنل گرڈ کو منتقل کر دئیے گئے ہیں۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں ارکان کو پارلیمان کے سولر انرجی پروجیکٹ بارے آگاہ کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ مکمل طور پر شمسی توانائی سے بجلی حاصل کرنے والی دنیا کی پہلی پارلیمنٹ بن چکی ہے۔ اس سے قبل اسرائیل کی پارلیمنٹ بھی شمسی توانائی پر منتقل ہوئی تھی لیکن اسرائیلی پارلیمنٹ کا شمسی توانائی منصوبہ ان کی صرف 10 فیصد ضرورت کو پورا کرتا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ملک کا پہلا ادارہ ہے جسے نیپرا کی طرف سے ’’نیٹ میٹرنگ‘‘ لائسنس جاری کیا گیا ہے۔ نیٹ میٹرنگ نظام ضرورت سے زائد بجلی کو نیشنل گرڈ سٹیشن کو منتقل کرنے اور ضرورت پڑنے پر گرڈ سے واپس حاصل کرنے کیلئے معاون ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ ماحول دوست منصوبہ ہے ۔ سپیکر نے کہا کہ چین کے شکر گزار ہیں چین کی حکومت نے منصوبے کے لئے مالی تعاون فراہم کیا۔ واضح رہے کہ منصوبے کا افتتاح گزشتہ سال اپریل میں چین کے صدر کے د ورہ پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم نوا زشریف اور چینی صدر نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف رواں ماہ کے دوران منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کریں گے