کنٹریکٹ ملازمین کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 123دن ہوگئے ،کسی صورت اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہونگے ، ہڑتالی ملازمین

جمعہ 12 فروری 2016 17:41

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء ) بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کا بھوک ہڑتالی کیمپ کو123ہوگئے کنٹریکٹ ملازمین کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی کیمپ ملازمین کے ریگوائزیشن تک جاری رہے گی اور کنٹریکٹ ملازمین کسی صورت اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہونگے شدید سردی میں کنٹریکٹ ملازمین نے اپنا تاریخی احتجاج قانون کے دائرے میں ریکارڈ کرایا گیامگر ابھی تک ہمارے مسائل کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے آل کنٹریکٹ ایمپلائز کا وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری سے اپیل ہے کہ چار مہینے سے بھوک ہڑتا ل پربیٹھے ہوئے غریب کنٹریکٹ ملازمین کے مستقلی کے لئے عملی احکامات جاری کریں اور ملازمین دوستی کا ثبوت دیں تاکہ صوبہ بلوچستان کے چار سو غریب گھرانوں میں جو فاقہ کشی کا صورتحال ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ختم ہوسکے ۔ کینکہ کمیٹی اور چیئرمین بی ڈی اے کنٹریکٹ ملازمین کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھا رہے ہیں کمیٹی اور چیئرمین بی ڈی اے کنٹریکٹ ملازمین کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھا رہے ہیں کمیٹی صرف کاغذات تک محدود ہے دو ماہ گزرنے کے باجود کمیٹی میٹنگ کئے اور میٹنگز کا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا ہے جسکی وجہ سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے غریب کنٹریکٹ ملازمین کا مسئلہ حل ہونے کے بجائے مزید تاخیر کا شکار ہو رہاہے ۔

آل کنٹریکٹ ایمپلائز کا مزید کہنا ہے گزشتہ چار ماہ سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ملازمین کے ریگولرائیشن میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے عناصر چیئرمین بی ڈی اے اور انتظامیہ ڈائریکٹر پلاننگ اور جی ایم ایڈمن کے خلاف انکوائری ٹیم تشکیل دیا جائے ۔ کنٹریکٹ ملازمین کے مستقلی کیلئے عملی اقدامات نہیں اٹھا تے تو علامتی بھو ک ہڑتال کو تادم مرگ بھو ک ہڑتال میں تبدیل کرنے کے ساتھ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بھی بھوک ہڑتالی کیمپس لگا جائے گا جسکی ذمہ داری صوبائی حکام بالااور چیئرمین بی ڈی اے پر عائد ہوگی جو جان بوجھ کر کے کنٹریکٹ ملازمین کے مسئلے کو حل نہیں کیا جا رہاہے۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین بی ڈی اے جان بوجھ کر کے کنٹریکٹ ملازمین کے مستقلی میں مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں کنٹریکٹ ملازمین قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنا حق لے کر لے کر دہنگے اور اپنے حق سے کسی صورت دستبردار ہیں ہونگے

متعلقہ عنوان :