بلوچستان میں پولیوسے متعلق درپیش چیلنجز اب اختتام کے قریب ہیں ، ا مسال صوبے میں پولیوکا کوئی بھی کیس رجسٹرڈ نہیں ہوا ، ڈی جی ہیلتھ بلوچستان

جمعہ 12 فروری 2016 17:39

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء ) ڈی جی ہیلتھ بلوچستان مسعود نوشیر وانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پولیوسے متعلق جو چیلنج درپیش تھے اب وہ اختتام کے قریب ہیں اس سال بلوچستان میں پولیوکا کوئی بھی کیس واقعہ نہیں ہوا بلوچستان میں بیماریوں سے متعلق سرویلنس نظام تشکیل دے رہے ہیں جس سے پورے صوبے میں موجود وبائی امراض اور بیماریوں سے متعلق اعداد شمار فوراً موصول ہونگے اور ان کی روک تھام کے لئے موثر کارروائی کی جائے گی ۔

یہ بات انہوں نے مقامی ہوٹل میں ورکشاپ کے بعد اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پولیو سے متعلق ایمر جنسی آپریشن سینٹر کی نگرانی چیف سیکرٹری سیف اﷲ چٹھہ خود کر رہے ہیں اس وقت بلوچستان کے اضلاع کوئٹہ قلعہ عبداﷲ اور پشین میں پولیوکے جراثیم موجو دہیں جن پر جلد قابوپالیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پولیو ٹیموں کی سیکورٹی کے خد شات موجود ہے تاہم ان خد شات کے باوجو دپولیو مہم جاری رہے گی ۔ اور انشاء اﷲ بلوچستان وہ پہلا صوبہ ہوگا جس میں پولیو کا خاتمہ کیا جائے گا۔ ڈی جی محکمہ صحت نے کہاکہ بلوچستان کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر پولیو ٹیمیں تعینات ہیں جوکہ دس سال تک کے بچوں کو قطرے پلاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت کے حکام اور ڈاکٹروں کے لئے ایف ایل ٹی پی کی جانب سے ورکشاپ کا انعقاد انتہائی اہمیت کا حامل ہیں کیونکہ بلوچستان میں بیماریوں سے متعلق سرویلنس سسٹم موجود نہیں ہے جس کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے ورکشاپ میں بلوچستان کے 30اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران اور محکمہ صحت کے آفسران نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :