سجاول،اوقاف منیجر نے مساجدکے، خادم موذن ، پیش امام خطیب کی تنخواہ اور پنشن اداکرنے سے انکار کردیا

جمعہ 12 فروری 2016 17:28

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء) سجاول میں محکمہ اوقاف کی کروڑوں روپے کی زمین اور پراپرٹی کی وصولی کے باوجود مساجدکے، خادم موذن ، پیش امام خطیب کی تنخواہ اور پنشن پانچ ماہ سے اوقاف منیجر نے اداکرنے سے انکار کردیاہے، اس ضمن میں معلوم ہواہے کہ سجاول میں سید عبدالرحیم شاہ کی سوسال قبل تعمیرکردہ جامع مسجد اور اس کے لئے وقف کی گئی ہزاروں ایکڑزمین اور پراپرٹی کو محکمہ اوقاف نے تحویل میں لینے کے بعد جامع مسجد کے خطیب، موذن اور خادم کی تنخواہ کا ذمہ اٹھایا تاہم اب یہ تنخواہ ادائیگی بھی بند کردی گئی ہے ، مذکورہ پراپرٹی سے محکمہ اوقاف اب تک کروڑوں روپے وصولی کرچکاہے تاہم مسجد پر معمولی رقم بھی خرچ نہیں کی گئی ہے ، اب ملازمین کی تنخواہ بھی بند کردی گئی ہے ، محکمہ اوقاف ٹھٹھہ کے مینجر کی جانب سے ملازمین کو تنخواہ کے لئے دربدر کردیاگیاہے ، ذرائع کے مطابق سجاول میں کروڑوں روپے کی پراپرٹی سے لاکھوں روپے ماہوار وصولی کی جاتی ہے جبکہ اوقاف ٹھٹھہ میں درگاہوں سے کروڑوں روپے چندے اور دیگر ٹھیکوں کی مد میں وصولی ہوتی ہے ، کئی سالوں سے مینجرکی پوسٹ پر اوپی ایس کلرک کام کررہاہے جس کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات ہیں تاہم سفارشی مینجرکے خلاف تاحال کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے ،مذکورہ مینجر کی جانب سے پراپرٹی کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور کرائے داروں کی غیرقانونی طور قبضوں کی منتقلی میں معاونت کرکے لاکھوں روپے رشوت وصولی کی شکایات ہیں ،محکمہ اوقاف میں بد عنوانی کی وجہ سے ملازمین شدید مالی پریشانی کا شکارہیں ، ادھر سجاول ضلع کے دوسال کے قیام کے باوجود سجاول میں آفس قائم نہ ہوسکاہے ،ملازمین کی تنخواہ کے متعلق مینجراوقاف ٹھٹھہ کا کہناہے کہ ملازمین کو تنخواہ بنک کے ذریعے اداکی جائیگی اس کے لئے اکاؤنٹ کھولے جائیں تاہم مقامی ملازمین کا کہناہے کہ انہوں نے پہلے ہی اکاؤنٹ نمبر دئے ہوئے ہیں تاہم ان کو تنخواہ نہیں دی جارہی ہے ، انہوں نے صوبائی مشیراوقاف عبدالقیوم سومرو سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے ،

متعلقہ عنوان :