انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سو سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کے خلاف درج مقدمے سے دہشت گردی دفعات خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 12 فروری 2016 16:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 فروری۔2016ء) انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سو سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کے خلاف درج مقدمے سے دہشت گردی دفعات خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی۔

تھانہ گوالمنڈی پولیس نے ملزم عبدالوہاب علوی کو ہتھکڑیاں لگا کر سخت سکیورٹی میں عدالت کے روبرو پیش کیا۔ملزم کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس نے میڈیا کے دباو پر اسکے خلاف درج مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات عائد کر رکھی ہیں۔ملزم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کے خلاف درج مقدمے سے دہشت گردی دفعات خارج کر کے مقدمہ عام عدالت کو بھجوانے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر سلمان کاظمی نے عدالت کو بتایا کہ کہ ملزم عبدالواہاب علوی نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے خواتین ڈاکٹروں کو حراساں کیا جس کے باعث درجنوں خواتین ڈاکٹرز پیشہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئیں۔انہوں نے کہا کہ ملزم کی نازیبا حرکات کی بناءپر کئی خواتین ڈاکٹرز کے رشتے ٹوٹ گئے جبکہ ملزم ڈاکٹر ز کو بلیک میل کر کے بھتہ بھی وصول کرتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف حتمی چالان پیش کیا جا چکا ہے اورملزم پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے لہذا ملزم کے خلاف درج مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات خارن نہ کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ملزم مقدمہ واپس لینے کے لئے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دے رہا ہے۔جس پرعدالت نے ملزم کے خلاف درج مقدمے سے دہشت گردی دفعات خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت انتیس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہوں کو شہادتوں کے لئے طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :