اورنج لائن ٹرین منصوبے سے قومی ورثہ کو نقصان نہیں ہوگا‘ اپوزیشن کو قومی مفاد کے منصوبوں میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے‘

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سنیٹرپرویز رشید کا قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعہ 12 فروری 2016 14:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سنیٹرپرویز رشید نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے سے قومی ورثہ کو نقصان نہیں ہوگا‘ اپوزیشن قومی مفاد کے منصوبوں میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے‘ بلکہ حکومت کا ساتھ دینا چاہئے ‘ اس منصوبے سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا تمام صوبے اگر عوامی مفاد اور فلاح کے منصوبے لیکر آئیں تو وفاقی حکومت گارنٹی دینے کے لئے تیار ہے‘ تھرکول پاور منصوبے کی گارنٹی بھی موجودہ حکومت نے دی جبکہ پیپلز پارٹی اپنے سابقہ پانچ سالہ دور اقتدار میں گارنٹی نہیں دے سکی‘ میری دعا ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں عام عوام‘ بیماروں‘ طلباء اور بزرگ شہریوں کیلئے ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر بنائے‘ موجودہ حکومت کو قومی ورثہ کا جتنا خیال ہے اتنا کسی کو بھی نہیں‘ پی آئی اے ہڑتال کی وجہ سے بیٹے اپنی ماں کے جنازے اور بھائی اپنی بہنوں کی رخصتی پر نہیں پہنچ سکے اگر ہم ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر کررہے ہیں تو اس پر سیاست نہ کی جائے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی عمران ظفر لغاری‘ ڈاکٹر نفیسہ شاہ و دیگر کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔ عمران ظفر لغاری نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جس کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے کی وجہ سے قومی ورثہ کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوگا جس کی یقین دہانی پنجاب حکومت نے کروائی ہے جس کی انجینئرنگ میں بھی یہا حتیاط برتی گئی ہے۔

عمران ظفر لغاری نے کہا کہ یونیسکو کے کنونشن کے مطابق کسی بھی منصوبے سے دو سو میٹر دور ہونا چاہئے جناب اسپیکر مجھے آپ کی فکر ہے آپ کا حلقہ ہے لوگوں نے مجھے کہا ہے کہ ایک صوبائی وزیر کا گھر بچانے کے لئے نقشہ تبدیل کیا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو حقائق ہیں وہ بیان کررہا ہوں چوبرجی اور شالیمار باغ کے نزدیک ایک صدی سے سڑک بنی ہوئی ہے چوبرجی کے اڑھائی مینارے زمین بوس ہوگئے موجودہ وزیراعظم جو کہ اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب تھے انہوں نے تعمیر اور مرمت کا کام کروایا تھا بارہ دروازوں کی تعمیر اور مرمت کا کابھی کیا ہمیں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے بلکہ حکومت کی مدد کرنی چاہئے۔

پی آئی اے کی ہڑتال کی وجہ سے لوگ اپنے بیٹے ماں کے جنازے اور بھائی بہن کی رخصتی پر نہیں پہنچ سکے جس کے پاس سائیکل نہیں وہ تو ٹرین اور بس میں سفر کریں گے۔ میر اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ اورنج لائن منصوبہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ ہے جو لوگ اس منصوبے سے متاثر ہیں ان کو معاوضے دیئے گئے ہیں یا نہیں وزیراطلاعات نے کہا کہ اورنج لائن منصوبہ خالصتاً پنجاب حکومت کا منصوبہ ہے اور قومی ورثہ کے حوالے سے تمام معاملات صوبائی حکومتوں کے پاس ہیں اورنج لائن منصوبہ شفاف ہے اور اس منصوبے سے پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوگا۔

سید غلام مصطفی شاہ نے کہا کہ کراچی میں بھی عوام رہتے ہیں وہاں بھی بچ رہتے ہیں طلباء رہتے ہیں کراچی کو بھی ایسے منصوبے دیئے جائیں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ کوئی بھی صوبائی حکومت عوامیم فلاح کا کوئی بھی منصوبہ لے کر آئے گی وفاقی حکومت گارنٹی دینے کے لئے تیار ہے تمام صوبائی حکومتیں اپنے بیماریوں کے لئے ہسپتال پہنچنے کے لئے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں میں یہ دعا کرتا ہوں تھر کول پاور منصوبہ میں حکومت نے گارنٹی دی اور اس سے پہلے پانچ سال پیپلز پارٹی کی حکومت تھی۔