پاکستان کی پیچیدہ اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت میں بہتری لانے کیلئے پرعزم ہے ‘اوباما انتظامیہ

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایف سولہ طیارے بہترین ہتھیار ہیں ‘ترجمان پاکستانی سفار تخانہ

جمعہ 12 فروری 2016 12:53

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء) اوباما انتظامیہ نے کانگریس کو بتایا ہے کہ وہ پاکستان کی پیچیدہ اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت میں بہتری لانے کے لیے پرعزم ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے جاری ہونے والی دستاویزات کے مطابق اوباما انتظامیہ نے امریکی قانون سازوں کو بتایا کہ اْس کا پاکستان کے ساتھ غیر ملکی ملٹری فنڈنگ (ایف ایم ایف) پروگرام سات ترجیحی شعبوں پر توجہ مرکوز کریگا جن پر پاکستان بھی رضا مندی ظاہر کرچکا ہے ‘ان شعبوں میں دہشت گردوں سے نمٹنے کی صلاحیتوں میں بہتری لانے ‘پیچیدہ اہداف کو نشانہ بنانے ‘دیسی ساختہ بموں کو ناکارہ بنانے ‘لڑائی کے دوران کمیونیکیشن کو بہتر بنانے ‘تاریک رات میں آپریشن کرنے ‘بارڈر سیکیورٹی اور سمندری سیکیورٹی میں بہتری لانے کو ترجیح دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

کانگریس کو بھیجی جانے والی اس دستاویز کے ساتھ اوباما انتظامیہ کی جانب سے سال 2017 کے لیے بجٹ تجاویز بھی بھیجی گئی ہیں، جن میں پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف صلاحیتوں کو بڑھانے کیلئے ان شعبوں میں بجٹ مختص کرنے کو ضروری قرار دیا گیا امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان ندیم ہوتیانہ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایف سولہ طیارے بہترین ہتھیار ہیں۔

کانگریس کے بعض ارکان کو اس حوالے سے تحفظات ہیں لیکن یہ معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اپنے محکمے کا سالانہ بجٹ کانگریس کو بھیجا تھا جس میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے 265 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں تاہم کانگریس کے بعض اراکین پاکستان کی دفاعی امداد پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ری پبلکن سینیٹر بوب کارکر نے جان کیری کو لکھے گئے خط میں پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے معاملے کو ’انتہائی پیچیدہ‘ قرار دیا۔

انہوں نے پاکستان پر حقانی نیٹ ورک کی حمایت جاری رکھنے اور ان کے ساتھ مل کر افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگایا۔ایک اور ری پبلکن قانون ساز جارج ہولڈنگ نے ایف سولہ طیاروں کی فروخت کی مخالفت کرتے ہوئے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ’ناقابل اعتبار‘ پارٹنر قرار دیا تاہم پاکستان نے ان تمام اعتراضات کو ’بلاجواز‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایف سولہ طیاروں کو انتہائی کارآمد قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :