کراچی میں دہشت گردوں کا ایک بڑا نیٹ ورک پکڑ کر حیدرآباد جیل پرہونے والا ممکنہ حملہ ناکام بنادیا گیا ہے،لاہور میں کروائے گئے تمام حملے کراچی سے بیٹھ کر کروائے گئے ہیں، کراچی میں لشکر جھنگوی اور القاعدہ بر صغیر آپریٹ کر رہے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوہ کی نیوز کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 12 فروری 2016 12:19

کراچی میں دہشت گردوں کا ایک بڑا نیٹ ورک پکڑ کر حیدرآباد جیل پرہونے والا ..

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 فروری 2016ء) :ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوہ کی نیوز کانفرنس کی ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا کو بتایا کہ نیوز کانفرنس کا مقصد کراچی میں گذشتہ دنوں ہونے والے آپریشن سے متعلق آگاہ کرنا ہے ۔ کیونکہ کراچی میں انٹیلی جنس آپریشنز سے متعلق آگاہ ہونا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب پندرہ جون 2014سے شروع ہوا۔

ہمیں معلوم تھا کہ ضرب عضب کے اثرات پورے ملک میں دیکھنے کو ملیں گے، ضرب عضب میں دہشت گردوں کی پناگاہوں کو صاف کیا گیا جس میں فاٹا کا علاقہ بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ضرب عضب کی کامیابیوں کو مانتی ہے ۔ضرب عضب کے اثرات عالمی سطح پر بھی ہوئے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایاکہ ستمبر 2013میں کراچی میں رینجرز کا آپریشن شروع کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس وقت میں کراچی میں جرائم اپنے عروج پر تھے جن میں ٹارگٹ کلنگ ، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری ، اسٹیٹ کرائم ، قتل و غارت شامل ہیں جس کے پیش نظر رینجرز آپریشن شروع کیا گیا ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رینجرز نے بے شمار آپریشن کیے جن کی تعداد سات ہزار ہے جس میں بارہ ہزار گرفتار کیے گئے ۔ گرفتار کیے گئے بارہ ہزار دہشت گردوں میں سے چھ ہزار پولیس کے حوالے کیے گئے جن پر مقدمات چلائے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ستر فیصد ، بھتہ خوری میں پچاسی اوراغوا برائے تاوان میں نوے فیصد کمی آئی لیکن اس کے باوجود کام ابھی جاری ہے اور اسے پورا کیا جائے گا۔ آرمی چیف کئی بار کراچی میں آچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کام جاری ہے اور ہم اس کام کو پورا کریں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں بڑی تعداد میں اسلحہ پکڑا گیا۔آپریشن کے دوران سوا 4لاکھ گولیاں برآمد ہوئیں ،9ہزار سے زائد ہتھیار آپریشن کے دوران پکڑے گئے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں امن بحال ہونے تک آپریشن جاری رہے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملک بھر میں تیرہ ہزار دو سو بارہ آپریشنز پورے ملک میں کیے گئے ۔

دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے لیکن بچے ہوئے دہشت گردوں کے تمام گرو ہ اس کوشش میں ہیں کہ باہمی رابطوں سے دہشت گردی کے واقعات کریں ۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے تین بڑے دہشت گردوں کے گروپ برسٹ کیے گئے ہیں جن میں لشکر جھنوی اور لقاعدہ برصغیر شامل ہیں، یہ دونوں گروپس کراچی میں آپریٹ کر رہے ہیں جبکہ ان کی مدد کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کی جانب سے کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوران آپریشن97 دہشت گردپکڑے،26 کےسرکی قیمت مقررتھی،القاعدہ برصغیر کے 12سہولت کار پکڑے۔ ان میں سے 47 دہشت گردوں کو ہر گروپ استعمال کرتا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں کیے گئے تمام حملے کراچی سے بیٹھ کر کروائے گئے ۔ نیوز کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایس ایس پی چوہدری اسلم،کراچی ائیر پورٹ حملے ، کامرہ ائیر بیس حملے، حید آباد جیل توڑنے کے منصوبے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے دہشت گردوں کے ماسٹر مائنڈ اور ان کی تمام منصوبہ بندی کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کراچی ائیر پورٹ حملے میں میں نعیم بخاری ماسٹر مائنڈ تھا اور اس کا ساتھی حملہ آوروں کو تما م سہولیات فراہم کرتا رہا جن میں ائیر پورٹ کی ریکی بھی شامل ہے۔ تاہم منصوبہ بندی کرنے والے ان تمام دہشت گردوں کو پکڑ لیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نعیم بخاری اور ان کے سہولت کاروں سمیت متعدد افراد کی شناخت ہوچکی تھی تھیں ، کراچی ایئرپورٹ حملے میں10دہشت گرد مارے گئے ،کراچی ایئرپورٹ حملےکی تمام تیاری اورمنصوبہ بندی میرانشاہ میں ہوئی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیوز کانفرنس کے دوران نادرا کی کاوشوں کو بھی سراہا انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ اپنے ارد گرد کے لوگوں پر نظر رکھیں۔

دہشت گردوں کی جان بوجھ کر مدد کرنے والوں کو تو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا لیکن انجانے میں دہشت گردوں کی مدد کرنے سے بچیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیوز کانفرنس کے آخر پر کہا کہ کراچی کی روشنیاں واپس آنا شروع ہو گئی ہیں۔ گذشتہ دو عیدوں اور رمضان میں بھی عوام کی بڑی تعداد گھروں سے بلا خوف و خطر نکلی اور تہواروں کو منایا۔ انہوں نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں امن کی مکمل بحالی تک آپریشن جاری رہے گا۔