سمندر پارپاکستانیوں کیلئے اسلام آباد میں سرمایہ کاری کنونشن منعقد کرنیکا فیصلہ

کنونشن کے لئے دنیا بھر سے معروف پاکستانی تاجروں،مخیر حضرات، پروفیشنلز اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو شرکت کی دعوت جائے گی او پی ایف گورنرز بورڈ کی بیرون ملک وفات پانیوالے پاکستانیوں کے اہل خانہ کیلئے آئندہ مالی سال سے مالی امداد 3لاکھ کرنے کی سفارش

جمعرات 11 فروری 2016 21:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 فروری۔2016ء) وزارت اوورسیز میں غیر قانونی اور غیر آئینی بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ میں بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے مستقبل کے غیر قانونی فیصلے کر دیے گئے ،جمعرات کو منعقد ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ بیرونی دنیا میں پاکستان کا تشخص اجاگر کرنے کے لئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے۔

سمندر پارپاکستانیوں کی شکایات کے ازالے اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے راغب کرنے کے لئے اوپی ایف بورڈ آف گورنرز نے آئندہ سال اسلام آباد میں سمند رپارپاکستانیوں کا کنونشن منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔مجوزہ کنونشن کے لئے دنیا بھر سے معروف سمندر پارپاکستانیوں بشمول تاجروں،مخیر حضرات،پروفیشنلز اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو شرکت کی دعوت جائے گی۔

(جاری ہے)

غیر قانونی بورڈآف گورنرز نے بیرون ملک وفات پانے والے پاکستانیوں کے مستحق خاندانوں کے لئے آئندہ مالی سال سے اوپی ایف کی مالی امداد سکیم 2لاکھ 50ہزار روپے سے بڑھاکر 3لاکھ روپے فی خاندان کرنے کی سفارش کی ہے۔بورڈ نے مجوزہ سکیم کے لئے مختص بجٹ 20کروڑ روپے سالانہ سے بڑھا کر 24کروڑ روپے کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔ وفاقی وزیر وزارت سمندر پارپاکستانیز وترقی انسانی وسائل پیر سید صدرالدین شاہ راشدی نے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں وفاقی سیکرٹری خضرحیات خان،سیکرٹر ی خارجہ اعزاز احمد چوہدری ،منیجنگ ڈائریکٹر اوپی ایف حبیب الرحمان خان،چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نثار محمد خان،فنانشل ایڈوائزر وزارت خزانہ ڈاکٹر علمدار حسین ملک،جوائنٹ سیکرٹری وزارت دفاع مسعود حسین اور ممتاز سمندر پارپاکستانی ممبران بشمول شیخ صلاح الدین ایم این اے،انجیئنر عثمان خان تراکئی ایم این اے،سید طیب حسین سابق ایم این اے،مسعود ایم خان (ڈنمارک)، محمداصغر قریشی(سعودی عرب)،راجہ لیاقت علی(برطانیہ)،طارق صدیقی(امریکہ)، سید قمر رضا(برطانیہ)، محمد اکرم ایوب چوہدری (برطانیہ) اور منیر احمدہنس(متحدہ عرب امارات) نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت سمندر پارپاکستانیوں کی صلاحیتوں سے ملک کی تعمیر وترقی کے لئے استفادہ کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار اداکر رہے ہیں اس لئے وہ خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی اور انہیں درپیش مسائل کا حل حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

واضع رہے کہ موجودہ غیر قانونی بورڈآف گورنرز کی معیاد 4جنوری 2016کو ختم ہو چکی ہے اور سیکرٹری وزارت خضر حیات نے ایم ڈی او پی ایف حبیب الرحمن کو متعدد بار خطو ط بھی لکھے نئے بورڈ آف گورنرز کے لیے نام دیے جائیں مگر نام اس لیے نہ دیے گئے کہ موجودہ ایم ڈی حبیب الرحمن کی مدت ملازمت چند ماہ بعد ختم ہونے والی ہے اور وہ اس غیر قانونی بورڈ آف گورنرز کے ذریعے اپنی مدت ملازمت میں توسیع کرانا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :