حکومت پاکستان نے افغانستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں مختلف منصوبے شروع کئے ہیں، افغان طلباء کیلئے پاکستان کی مختلف جامعات میں 3 ہزار سکالر شپس کی پیشکش بھی کی گئی

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال کی افغان وفد سے بات چیت

جمعرات 11 فروری 2016 20:11

اسلام آباد ۔ 11 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے افغانستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں مختلف منصوبے شروع کئے ہیں، افغان طلباء کیلئے پاکستان کی مختلف جامعات میں 3 ہزار سکالر شپس کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔

وہ جمعرات کو یہاں افغانستان کے ایک وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ وفد میں افغانستان کے ماہرین تعلیم، اراکین پارلیمنٹ، طلباء اور سوسائٹی کے نمائندے شامل تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کا وژن بہت واضح ہے کہ امن اور خوشحالی کیلئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات بڑھانے کی خواہاں ہے۔

اس حوالے سے باہمی اعتماد کو فروغ دینے کیلئے ہمسایہ ممالک کی قیادت کے ساتھ مثبت روابط قائم کرنے کے ہر موقع کو بروئے کار لایا گیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو امن کے فروغ اور خطے میں استحکام کیلئے ملکر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سول اور فوجی قیادت ملکر دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑ رہی ہیں، ہمارے پاس نیشنل ایکشن پلان کے تحت ایک جامع حکمت عملی موجود ہے جس کے مطابق کسی بھی سطح پر تشدد اور غیر ریاستی عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے وفد پر زور دیا کہ لوگوں کے محفوظ اور روشن مستقبل کیلئے ہمیں انتہا پسندوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے ملکر کام کرنا ہو گا۔