وزارت مذہبی امور نے حج2016ء کیلئے سفارشات قائمہ کمیٹی میں پیش کردیں

سیاستدانوں،ججز،جرنیل اور افسر شاہی سمیت کسی کیلئے بھی حج کوٹہ مختص نہیں کیا جائے گا ،دوران حج زخمی ہونے والوں کیلئے معاوضے50ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردیا جائے گا پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کیلئے شرائط مزید سخت کردی گئیں،معاونین کی حیثیت سے حج ڈیوٹیوں پر جانے والوں کو معاوضہ نہیں دیا جائے گا،وزارت مذہبی امور کی کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 11 فروری 2016 19:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 فروری۔2016ء) سیاستدانوں،ججز،جرنیل اور افسر شاہی سمیت کسی کیلئے بھی حج کوٹہ مختص نہیں کیا جائے گا،سرکاری حج سکیم قرعہ اندازی کے ذریعے ہوگی،دوران حج زخمی ہونے والوں کیلئے معاوضے50ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردیا جائے گا،پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کیلئے شرائط مزید سخت کردی گئیں،معاونین کی حیثیت سے حج ڈیوٹیوں پر جانے والوں کو معاوضہ نہیں دیا جائے گا،وزارت مذہبی امور نے حج2016ء کیلئے سفارشات قائمہ کمیٹی میں پیش کردی ہیں۔

جمعرات کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس قائم مقام چےئرمین سید عمران احمد شاہ کی سربراہی میں وزارت مذہبی امور کے دفتر میں منعقد ہوا،اجلاس میں حج انتظامات اور حج ٹوور آپریٹرز کے بارے میں کمیٹی کے اراکین کو تفصیلی بریفنگ دی گئی،اس موقع پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ سال قرعہ اندازی کے ذریعے پورے ملک سے عازمین حج کو سرکاری کوٹے کے تحت بھیجا گیا تھا اور اس سال کسی قسم کا ہارڈ شپ کوٹہ،لیبرکوٹہ یا وی آئی پی حج نہیں کرایا جائے گا،کمیٹی کو بتایا گیا کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کا کوٹہ مختص نہیں ہوگا اور قرعہ اندازی سے رہ جانے والوں کے نام ویٹنگ لسٹ میں شامل کردئیے جائیں گے جو حج پر جانے سے رہ جانے والوں کی جگہ ان کے نام شامل کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے رکن علی محمد نے کہا کہ اگر وزارت میرٹ کی پابندی کرے تو بہت اچھا ہوگا۔رکن کمیٹی ملک عبدالغفار ڈوگر نے کہا کہ اگر کسی بھی جج،جرنیل اور سیاستدان کو کوٹہ نہ ملے تو پھر یہ پالیسی بہتر ہے مگر ہم نے یہ دیکھا ہے کہ بعد میں مخصوص افراد کو کوٹہ مل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم کا سفارشی بھی میرٹ پر حج کرے تویہ سب کو قبول ہوگا مگر اس کے ساتھ ساتھ وزارت کے سیکرٹری صاحبان کو بھی کوٹہ نہیں ملنا چاہئے۔

کمیٹی کوبتایا گیا کہ سرکاری حج سکیم کے تحت جمع ہونے والی تمام رقومات اسلامک بنکنگ چینل میں رکھی جائے گی تاکہ سود سے پاک ہو جس کے ساتھ کمیٹی نے بھرپور اتفاق کیا،کمیٹی کو بتایا گیا کہ سعودی عرب میں70سال سے زائد عمر کے پاکستانی حجاج کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے،ان کے ساتھ ایک معاون ضروری قرار دیا جائے تاہم کمیٹی نے اس کے ساتھ اتفاق نہیں کیا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ دوران حج زخمی ہونے والے حجاج کے معاوضوں میں بھی اضافے کی سفارش تیار کی گئی ہے،چاروں صوبوں سے حج کمیٹی میں ایک ایک نمائندہ شامل کیا جائے گا۔حج سٹاف کو مزید ٹی اے ڈی اے فراہم نہیں کیا جائے گا۔سعودی عرب میں پاکستانی حجاج کو تین وقت کھانا فراہم کیا جائے گا،کمیٹی نے بعض سفارشات کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ حج اخراجات میں کمی کیلئے سفارشات فراہم کی جائیں اور عازمین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں ۔(ولی)

متعلقہ عنوان :