پاکستان رومانیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے پر عزم ہے، سردار ایاز صادق

دونوں ممالک کے مابین موجودہ تجارتی حجم ممکنہ تجارتی مواقعوں سے کہیں کم ہے،رومانیہ پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک زیادہ رسائی دینے کیلئے تعاون فراہم کرے، سپیکر قومی اسمبلی کی رومانیہ کے سفیر سے گفتگو

جمعرات 11 فروری 2016 17:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 فروری۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاکہ پاکستان رومانیہ کیساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ رومانیہ وسطی یورپ کا ایک اہم ملک ہے اور پاکستان یورپی منڈیوں تک رسائی کے لئے رومانیہ کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار رومانیہ کے سفیرمسٹر ای ملین لون سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں سپیکر سے ملاقات کی۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اور رومانیہ کے تعلقات باہمی اعتماد اور ہم آہنگی پر استوار ہیں اور دونوں ممالک اہم عالمی معاملات پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک رومانیہ فرینڈشپ ایسوسی ا یشن اور پاک رومانیہ بزنس کونسل کا قیام دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم اقدام ہیں۔

(جاری ہے)

سردار ایازصادق نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین موجودہ تجارتی حجم دونوں ملکوں میں پائے جانے والے ممکنہ تجارتی مواقعوں سے کہیں کم ہے ۔انہوں نے دونوں ملکوں کی تجارتی برادری میں معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ رومانیہ پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک زیادہ رسائی دینے کے لئے تعاون فراہم کرے۔سپیکر نے دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تعلقات اور عوامی روابط کو فروغ دینے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔

رومانیہ کے سفیرMr. Emillion Ion نے دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اپنی حکومت کی طرف سے اقتصادی و سماجی شعبوں میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے پاکستان میں حالیہ معاشی ترقی او ر پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کو بھی سراہا ۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس جنگ میں عالمی امن وسلامتی کے لئے جو قربانیاں پیش کی ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔

انہوں نے عالمی امور پر پاکستان کی مکمل حمایت کا بھی یقین دلایا۔رومانیہ کے سفیر نے دو طرفہ تعاون کوفروغ دینے کے لئے دونوں ممالک کے پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں اضافے کو اہمیت کا حامل قرار دیا۔۔ انہوں نے رومانیہ کے سپیکر کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی کوخیر سگالی کا پیغام دیا اور رومانیہ کے دورے کی دعوت دی۔