جڑواں شہروں میں بارش،10 سال بعد مارگلہ کی پہاڑیوں پر برفباری،شہریوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی

جمعرات 11 فروری 2016 16:43

اسلام آباد،راولپنڈی،مری،ایبٹ آباد،دیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 فروری۔2016ء) اسلام آباد اور راولپنڈی میں بارش اور 10سال بعد مارگلہ کی پہاڑیوں پر روئی کے نرم نرم گالوں کی مانند گرتی برف نے سما باندھ دیا۔شہریوں کی بڑی تعداد برف سے لطف اندوز ہونے پہنچ گئی،نوجوان ،بچے ،بزرگ ،خواتین سلفیاں بناتے رہے اور متعد د شہری مستوں میں ایک دوسرے پربرف کے گولے پھینکتے رہے، سردہواؤں نے توسماں باندھ دیا۔

کہتے ہیں جوگرجتے ہیں وہ برستے نہیں۔ لیکن یہ بادل توخوب گرجے اورخوب برسے بھی۔ موسلا دھار بارش کیساتھ مارگلہ کی پہاڑیوں پر برف باری بھی ہوئی۔ موسم کی اس کروٹ سے سردی تھوڑی دیرکے لیے ہی سہی لیکن ٹھہر گئی۔ آسمان سے برستی بوندوں نے جاڑے کی خشکی میں رنگ بھردیے۔

(جاری ہے)

ماحول نکھرگیا اورتیزہوا کے سنگ درختوں نے خوشی کے گیت گائے۔ جابجاپانی کے ننھے قطرے بھی بہت خوش دکھائی دیئے۔

مارگلہ کی پہاڑیوں اور پیر سوہاوہ کے جنگلوں میں وقفے وقفے سے برف باری ہوئی۔سبز درختوں اور پتوں نے سفید چادر اوڑھ لی ہے ، سحر کن مناظر نے دیکھنے والوں کی آنکھوں کو خیرا کر گئے ہیں۔دوسری جانب پنجاب اور خیبر پختونخواہ سمیت ملک کے میدانی علاقوں میں بارش جبکہ پہاڑوں پر برف باری سے سردی کی شدت میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق ایبٹ آباد شہر میں 25 برس بعد اتنی زیادہ برف باری ریکارڈ کی گئی جبکہ مانسہرہ کے پہاڑوں پر بھی برف باری کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

،ایبٹ آباد شہر میں 3 سے 4 انچ تک برف پڑھ چکی ہے جب کہ شدید برف باری سے پھسلن کے باعث شاہراہ قراقرم پر کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں اور ٹریفک کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا۔ کاغان اور ناران میں 3 فٹ تک برف پڑ چکی ہے، مانسہرہ میں برف باری کی وجہ سے ناران کاغان، سیرن ویلی، تورگر کے پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں، بالائی وادی نیلم میں 3 فٹ تک برف پڑ چکی جب کہ نیلم، لیپہ، باغ کے راستے بند اور لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق چترال، گرم چشمہ، بگوشٹ، گبور، شاہ سلیم، ارکاری ویلی، کریم آباد، بونی مستوج، بروغل کے پہاڑی پر بھی برفباری ریکارڈ کی گئی۔ طویل انتظار کے بعد بالاکوٹ شہر میں بھی برف پڑی، برفباری کے باعث مواصلاتی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے جب کہ مضافاتی علاقوں میں کئی گھنٹے سے بجلی بھی بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سوات کے علاقے مینگورہ میں بھی 6 برس بعد برف باری ہوئی تو سیاحوں اور شہریوں نے خوف لطف اٹھایا جب کہ دیر، کوہستان، براول نہگ درہ، طور منگ درہ، شاہی، بن شاہی اور لڑم کے پہاڑوں پر بھی اب تک 5 فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔ دیر میں شدید بارش کے باعث ایک مکان کی چھت گرنے سے 2 بہنیں جاں بحق ہو گئیں۔ادھر مری اور گلیات میں بھی پہاڑوں پر رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے ، ملکہ کوہسار مری نے ایک بار پھر برف کا دوشالہ اوڑھ لیا ، آسمان سے گرتے برف کے گالوں نے ہر منظر سفید کر رکھا ہے۔

مظفرآباد ، ضلع پونچھ ، باغ ، حویلی ، ہٹیاں اور ضلع نیلم کی اکثر شاہراہیں برف باری کی وجہ سے بند ہو گئیں ، ملگجی روشنیاں ، دھواں دھواں ، یخ بستہ موسم ، مری میں آسمان سے روئی کی طرح گرتے ہوئے برف کے گالوں نے ہر منظر چاندی میں نہلا رکھا ہے۔ برفانی دوشالے میں لپٹا ملکہ کوہسار کا ملکوتی حسن ، سبز ڈھلوانوں پر بکھری دودھیا چادر برف سے لدی درختوں کی شاخیں ہر منظر قدرت کا حسین شاہکار نظر آ رہا ہے۔

تیز ہواوٴں اور برفباری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ گلیات میں متعدد سڑکیں بند ہونے سے کئی سیاح اور مقامی لوگ راستے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ مظفرآباد ، اور ایبٹ آباد میں بھی رات سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ تولی پیر لسڈھنہ ، سدھن گلی ، پیر چناسی ، نیلہ بٹ میں ایک سے ڈیڑھ فٹ برف پڑ چکی ہے جبکہ ٹھنڈیانی کے راستے بھی برف سے ڈھکے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :