ہیپاٹائٹس سی خاتمے کیلئے عوام کو سستی ادویات فراہم کررہے ہیں‘ امریکہ میں جس گولی کی قیمت ایک ہزار ڈالر ہے اسی فارمولے کے تحت پاکستان میں تیار کردہ 28گولیاں 5 ہزار 868 روپے میں دستیاب ہوں گی‘ ادویہ ساز کمپنیوں نے بھی اس میں تعاون کیا ہے‘ دوائی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا‘ 31کمپنیوں نے ٹینڈر حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا تھا ان میں سے 9کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ‘ ٹی بی کی دوائی بی سی جی کی پوری دنیا کو کمی کا سامنا ہے، وفاقی وزارت کے پاس ڈیڑھ ماہ کا سٹاک موجود ہے،حکومت پنجاب کے پاس بھی ڈیڑھ ماہ کا سٹاک ہے‘ ڈبلیو ایچ او سے رابطہ کیا ہے، دوائی اور سرنج ڈیڑھ ماہ کے اندر پہنچ جائینگے‘ ہیپاٹائٹس سی کی دوائی سوفو سبوئر 2ماہ میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی

وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کی پریس کانفرنس

جمعرات 11 فروری 2016 16:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 فروری۔2016ء) وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس سی خاتمے کیلئے عوام کو سستی ادویات فراہم کررہے ہیں‘ امریکہ میں جس گولی کی قیمت ایک ہزار ڈالر ہے اسی فارمولے کے تحت پاکستان میں تیار کردہ 28گولیاں 5 ہزار 868 روپے میں دستیاب ہوں گی‘ ادویہ ساز کمپنیوں نے بھی اس میں تعاون کیا ہے‘ دوائی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا‘ 31کمپنیوں نے ٹینڈر حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا تھا ان میں سے 9کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ‘ ٹی بی کی دوائی بی سی جی کی پوری دنیا کو کمی کا سامنا ہے وفاقی وزارت کے پاس ڈیڑہ ماہ کا سٹاک موجود ہے اور حکومت پنجاب کے پاس بھی ڈیڑھ ماہ کا سٹاک ہے‘ ڈبلیو ایچ او سے رابطہ کیا ہے دوائی اور سرنج ڈیڑھ ماہ کے اندر پہنچ جائینگے‘ ہیپاٹائٹس سی کی دوائی سوفو سبوئر 2ماہ میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے کافی خبریں آئی ہیں اور سواڑری جسے جادوئی دوائی کہا جاتا ہے اور جینرک ادویات کو پاکستان میں لانے کیلئے کوشش جاری ہے‘ 9کمپنیوں نے ادویات کی قیمت 9ہزار 9 سو تھی اور ہماری پانچ ہزار روپے سے زائد تھی اور ایک کمپنی اس قیمت پر دوائی فراہم کرنے کیلئے راضی ہوگئی ہے ڈی آر اے پی پر کمپنیاں دباؤ ڈالتی ہیں مگر اب اس ادارے نے آزادانہ کام شروع کردیا ہے ڈراپ میں عملے اور آلات کی کمی کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے سی ای او ڈراپ ڈاکٹر اسلم نے کہا کہ معیاری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کام کررہے ہیں اس دوا کا اثر انداز ہونے کا عمل پرکھنے کیلئے کام ہوگا 2013 میں اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا مگر ابھی اس میں تھوڑی سی رعایت دی گئی 31لوکل ادویہ ساز کمپنیوں نے ٹینڈر کو حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا مگر وزارت نے 9کمپنیوں کو اس میں چنا گیا اور ادویہ ساز کمپنیوں نے بھی اس میں سستی ادویات فراہم کرنے کے لئے تعاون کیا انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ ہمیں اس سے کم قیمت پر بھی ادویہ مل سکتی ہیں مگر معیار کی ضمانت نہیں تھی سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ دو ملٹی نیشنل کمپنیوں کو بھی یہی ریٹ دیا گیا 28گولیوں کی قیمت 5868 روپے ہے امریکہ میں اس کی قیمت ایک ہزار ڈالر فی گولی ہے 26 اضلاع میں ہیپاٹائٹس سب سے زیادہ ہے اور اب یہ صوبوں کے پاس ہے اور صوبوں وک بھی وفاقی وزارت نے تربیت فراہم کررہے ہیں ادویہ ساز کمپنیاں عدالت چلی جاتی ہیں ہماری مقامی کمپنیاں سواڑری کا فارمولہ تیار کررہی ہیں ہمیں سب سے زیادہ عملے کی کمی کا سامنا ہے انٹرویوز ہوچکے ہیں مگر تعیناتی نہیں ہوسکی سرکاری اداروں میں آسامیوں کو پر کرنا آسان نہیں ہوتا دو ماہ میں تمام ریکروٹمنٹ مکمل کریں گے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔

عوام کو اچھی اور معیاری ادویات فراہم کی جائیں گی پی ایم ڈی سی میں کالجوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے کام ہوگا ٹی بی کی دوائی بی سی جی کی پوری دنیا میں کمی ہے اور ڈیڑھ ماہ کا سٹاک وزارت میں موجود ہے ڈیڑھ ماہ سٹاک پنجاب حکومت کے پاس موجود ہے سیکرٹری صحت نے کہا کہ سوفو سبوئیر فارمولہ کی دوائی جو ہیپاٹائٹس کی دوائی ہے 5868 روپے میں دستیاب ہوگی سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہم پر الزام لگایا گیا کہ کسی وزیر کے رشتہ دار کو فائدہ دیا جارہا ہے ایسا ہرگز نہیں ہے اور حکومت کی طرف سے یہ عوام کو تحفہ دیا جارہا ہے۔