ایل این جی کی خریداری ملکی معیشت کےلئے سود مند ہے: پیاف

بند پڑے پاور پلانٹس، چلنا شروع ہو جائیں گے اور روزگار کی فراہمی بھی شروع ہو جائے گی : عرفان اقبال شیخ پندرہ سالہ لانگ ٹرم مثالی پالیسی سے لوڈشیڈنگ پر کافی حد تک قابو پا لیا جائے گا :تنویر احمد صوفی اور خواجہ شاہ زیب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 فروری 2016 15:31

ایل این جی کی خریداری ملکی معیشت کےلئے سود مند ہے: پیاف

لاہور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11فروری۔2016ء) پاکستان انڈسٹرےل اےنڈ ٹرےڈرز اےسو سی اےشنز فرنٹ(پیاف ) نے قطر سے سالانہ ایک ارب روپے کی ایل این جی کی خریداری کو ملکی معیشت کےلئے سود مند قرار دیا ہے ۔چیئرمےن پیاف عرفان اقبال شیخ ،وائس چیئرمےن تنویر احمد صوفی اور خواجہ شاہ زیب اکرم نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مائع گیس ( ایل این جی ) قدرتی گیس کی کمی کو کافی حد تک پورا کرے گی ،حکومتملک میں توانائی بحران کے خاتمے اور صنعتوں کو درپیش توانائی سے متعلق مسائل حل کرنے کےلئے ایک بہتر روڈ میپ پر عمل کر رہی ہے جس سے صنعتی شعبہ میں روانی اور پیداواری اہداف کی تکمیل ممکن ہو گی ۔

چیئرمےن عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ اکنامک کوریڈور کے بعد قوم کے لئے سستی انرجی کا ایک زبردت تحفہ ہے قطر سے سستی ایل این جی سے 2000 میگا واٹ اضافی بجلی سے بند پڑے پاور پلانٹس، کھاد فیکٹریاں، سی این جی سٹیشنز چلنا شروع ہو جائیں گے جس سے روزگار کی فراہمی بھی شروع ہو جائے گی اور قومی معیشت مظبوط بنیادوں پر استوار ہو گی۔

(جاری ہے)

وائس چیئرمےن تنویر احمد صوفی اور خواجہ شاہ زیب اکرم نے بھی قطر کے ساتھ معاہدوں کو تاریخی قرار دیا، پندرہ سالہ لانگ ٹرم پالیسی کو مثالی قرار دیے ہوئے کہا کہ ایل این جی سے لوڈشیڈنگ پر کافی حد تک قابو پا لیا جائے گا ، انھوں نے مزید کہا کہ خطے میں مہنگی بجلی اور گیس کے باعث پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔

سستی گیس کی فراہمی سے ملک میں گیس کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث بیرونی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات مہنگی ہو جاتی ہیں جو برآمدات میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :