انصار برنی کا بھارتی نیوی کی جانب سے پاکستانی مچھیروں اور ان کے بچوں کے اغوا پر اظہار تشویش

جمعرات 11 فروری 2016 15:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 فروری۔2016ء) انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے بھارتی بحریہ کی جانب سے گزشتہ ہفتہ 5فروری کو پاکستانی سمندری حدود کجھر کریک سے مچھلیاں پکڑنے والی پاکستانی لانچ ال شہنازبشمول11 مچھیروں اور ان کے چار بچوں کے اغوا پر اقوام متحدہ سمیت عالمی تنظیموں سے بھارتی دہشت گردی کی طرف توجہ دلاتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بین الاقوامی سفیر برائے امن و انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے کہا کہ بھارت کی کھلی دہشت گردی ہے کہ اب پاکستانی سمندی حدود میں بھی بھارت کی جانب سے پاکستانی مچھیروں کے لئے مشکلات پیدا کردی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

انصار برنی نے کہا کہ 5فروری کے واقع میں ال شہناز نامی لانچ جس میں گیارہ سال سے پندرہ سال کی عمر کے چار بچوں سمیت گیارہ مچھیرے شامل تھے سمندری حدود میں مچھلیاں پکڑتے ہوئے بھارتی بحریہ کی جانب سے اغوا کر لئے گئے جس کی رپورٹ ان کے عزیزواقارب کی جانب سے متعلقہ تھانہ میں درج کرادی گئی ہے جبکہ ٹرسٹ کے منیجر محمد دانش علی نے بھارتی دہشت گردی کے واقع سے پاکستان کی حکومت کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

انصار برنی نے کہا کہ انصار برنی ٹرسٹ کی جانب سے صدر ممنون حسین،وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارتی نیوی کی جانب سے پاکستانی مچھیروں اور ان کے بچوں کے اغوا کے واقع کو عالمی سطح پر اٹھانے کے ساتھ بھارت سے رابطہ کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرائیں اور ان پاکستانیوں کی رہائی کو یقینی بنائیں۔انصار برنی نے کہا کہ ان گیارہ مچھیروں میں چار بچے گیارہ سالہ جمیل جان محمد، بارہ سالہ عبدل عزیز حسین، پندرہ سالہ محمد حاجی عبدل رحیم اور پندرہ سالہ صدیق محمد بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :