جرائم کے بڑھتے واقعات کیخلاف رینجرز آپریشن کو مزید مئوثر اور فعّال کیا جارہا ہے،لیفٹیننٹ کرنل شاہد امیر خان

جمعرات 11 فروری 2016 15:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 فروری۔2016ء) رینجرز کے ونگ کمانڈر 61ونگ لیفٹیننٹ کرنل شاہد امیر خان نے کہا ہے کہ شہر میں جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف رینجرز آپریشن کو مزید مئوثر اور فعّال کیا جارہا ہے، خصوصاً 61ونگ کی حدود میں واقع تجارتی مراکز میں رات کے اوقات میں خصوصی ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے،تجارتی مراکز میں حفاظتی انتظامات مزید بہترکیئے جائینگے، رینجرز کے جوان رات بھر تجارتی مراکز کی حفاظت کے تحت علاقے میں گشت کرینگے، تاجر نمائیندگان سے مسلسل روابط، تجاویز و مشارت سے قیامِ امن کے تحت حکمت عملی مرتب کرینگے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے آل کراچی تاجر اتحاد کے دفتر واقع آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں تاجر نمائیندگان سے ملاقات کے موقع پر کیا اس موقع پر آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر دیگر عہدیداراناکرم رانا، انصار بیگ قادری، طارق ممتاز، زبیر علی خان، احمد شمسی، شیخ محمد عالم،سمیع اللہ خان، سید شرافت علی، شاکر فینسی، ملک اسلم جاوید ارائیں، ضیاء عمر سہگل، میر عبدالحئی خان، الطاف لالہ، امان اللہ شاہ، سید حکیم شاہ، عرفان للہ،محمد آصف ، دلشاد بخاری، عبدالقادر، محمد شبیر ، محمد عارف، سید کلیم الدین، شاہد شمسی،عمران مستقیم، یوسف خان، نسیم احمد، محمد سمیر ، سمیع اللہ خان اور دیگر شامل تھے، اجلاس میں عتیق میر نے مارکیٹوں میں رات کے اوقات میں چوری اور لُوٹ مار کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اسٹریٹ کرائم کی یلغار نے شہر کو ایک مرتبہ پھر خوف کی علامت بنادیا ہے، شہر میں تالہ توڑ گروپ کے ہاتھوں کوئی بھی دکان اور گودام محفوظ نہیں رہا، رات کے وقت تالے توڑ کر درجنوں دکانوں کا صفایا کردیا جاتا ہے، کمانڈ اینڈ کنٹرول کے کیمروں سے تاجروں کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہورہا، انھوں نے بتایا کہ ایم اے جناح روڈ، لیاقت آباد، لاندھی، جوبلی، اولڈ سٹی، جامع کلاتھ، صدر الیکٹرونکس مارکیٹ، آرام باغ اور دیگر علاقوں میں اب تک 300سے زائد دکانوں کے تالے تاڑ کر کروڑوں روپے کی رقوم اور قیمتی سامان چوری کیا جاچکا ہے جس کے نتیجے میں تاجروں میں سخت خوف و ہراس پیدا ہورہا ہے، مارکیٹوں کے چوکیداروں کو اسلحے کے زور پر بے بس کرکے لوٹ مار کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں، دکانوں اور گوداموں سے لاکھوں روپے کا کپڑا، آٹو پارٹس، فرنیچر، ریڈی میڈ گارمنٹس، کاسمیٹکس، گھڑیاں اور دیگر سامان چوری کیا جاچکا ہے، انھوں نے کہا کہ اس قسم کے جرائم کی روک تھام کے تحت سیکوریٹی اداروں نے فوری اور مئوثر اقدام نہ کیئے تو رات کے اوقات میں کوئی بھی دکان اور گودام محفوظ نہیں رہیگا، چوری کی وارداتوں کے نتیجے میں رات بھر میں تاجر لاکھوں روپے کے سرمائے سے محروم ہوکر مقروض ہوجاتے ہیں،انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رات کے اوقات میں پولیس اہلکار عوام کی حفاظت کے بجائے ناکے لگاکر لوٹ مار میں مصروف ہوجاتے ہیں جس کا فائدہ اٹھاکر نقب زن مارکیٹوں میں چوریاں کرتے ہیں، انھوں نے سیکوریٹی اداروں کے ذمے داران سے مطالبہ کیا کہ رات کے اوقات میں ڈیوٹیوں پر تعینات کیئے جانے والے پولیس اہلکاروں پر کڑی نگاہ رکھی جائے اور فرائض سے غفلٹ برتنے اور جرائم میں ملوّث پائے جانے والے اہلکاروں اور علاقے کے تھانہ انچارجوں کو بھی ذمے دار ٹھہرایا جائے، انھوں نے کہا کہ رات کے اوقات میں بیشتر تھانوں کے افسران شراب کے نشے میں بدمست اور اہلکار عوام کی لوٹ مار میں مصروف ہوجاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :