ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل معاونت کے لیے طلب

جمعرات 11 فروری 2016 14:24

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے دائر درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کومعاونت کے لیے 25فروری کو طلب کرلیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری نے عدالت کو بتایا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے کوہ نور ہیرا اس وقت کے دارالحکومت لاہور میں رنجیت سنگھ کے پوتے مہاراجہ دلیپ سنگھ سے چھین کر برطانیہ بھجوایا اور ایمپریس وکٹوریہ کو تحفے کے طور پر دیا ۔

ایسٹ انڈیا کمپنی ریاست نہیں بلکہ ایک تجارتی کمپنی تھی ۔ موجودہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی 1953میں ہونے والی تاج پوشی میں ملکہ کو پہنائے جانے والے تاج میں کوہ نور ہیرا جڑا تھا ۔

(جاری ہے)

ایک سو پانچ قیراط اور اربوں روپے کی مالیت کا کوہ نور ہیرا چھین کر برطانیہ منتقل کیا گیا جس پر ملکہ کا کوئی قانونی حق نہیں ۔ برطانیہ کے کراؤن پروسیڈنگ ایکٹ کے تحت برطانیہ کے خلاف دائر ہونے والی درخواست میں اٹارنی جنرل آف انگلینڈ کو فریق بنایا جا سکتا ہے ۔

سلطنت لاہور سے چھینا گیا کوہ نور ہیرا پنجاب کا ثقافتی سرمایہ اور پنجاب کے عوام کی ملکیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کی سربراہ ہونے کی حیثیت سے ملکہ برطانیہ کاعہد حکومت ختم ہونے پر کوہ نور ہیرا لاہور منتقل کرنے کے لئے عدالت وفاقی حکومت کو حکم دیا جائے ۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق ڈپٹی اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے 25فروری کو طلب کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :