علماء کے متحد ہو کر دہشت گردی اور انتہاء پسندی کیخلاف جدوجہد کرنے کے اعلان نے مسلم دنیا کو حوصلہ دیا ہے ‘ طاہر محمود اشرفی

جمعرات 11 فروری 2016 14:16

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 فروری۔2016ء) پیغام اسلام کانفرنس میں ہزاروں علماء ، مفکرین اور دانشوروں کی شرکت ، انتہاء پسند ، دہشت گرد اور فتنہ پھیلانے والی قوتوں کے خلاف ایک منظم فکری و نظریاتی اتحاد کی طرف پہلا قدم ہے، کانفرنس میں مفتی اعظم فلسطین سمیت دنیا بھر کے اسلامی ممالک اور پاکستان کے تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے قائدین کی شرکت پاکستان علماء کونسل کی جدوجہد پر اعتماد کا اظہار ہے، علماء کے متحد ہو کر دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف جدوجہد کرنے کے اعلان نے مسلم دنیا کو حوصلہ دیا ہے ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی طرف سے پیغام اسلام کانفرنس میں آئے ہوئے مسلم ممالک کے مندوبین نے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد احمد حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام ظلم اور جبر کے سامنے نہیں جھکے گی۔انشاء اللہ ایک دن فلسطین آزاد ہو گا اور مسلمانان عالم بیت المقدس میں دو نفل ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستان کی عوام نے ہمیشہ فلسطینیوں کی جدوجہد کی حمایت کی ہے اور پاکستان اور پاکستان کی عوام فلسطینیوں کے دل میں بڑا مقام رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے اندر مسلم مسیحی دونوں صہیونی ظلم و جبر کا شکار ہیں اور دنیا بھر میں مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے امن پسندوں کو ظلم جبر کے خلاف متحد ہو جانا چاہیے ۔

مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مکالمہ کی کوششیں اسلام کا حکم ہے۔مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ جو لوگ بچیوں کی تعلیم پر پابندی کی بات کرتے ہیں وہ اسلام کے نمائندہ نہیں ہیں اور نہ ہی اسلام بچیوں کو تعلیم سے روکتا ہے۔صدر آزاد کشمیر سردار محمدیعقوب نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں کیلئے آواز بلند کرنے والے تمام اسلامی اور دیگر ممالک کے ہم ممنون ہیں ، بے گناہ انسانوں کو قتل کرنے والے کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد کو کمزور کر رہے ہیں۔

لیکن ہم ہر طرح کی دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے خواہ وہ ریاستی ہو جو اسرائیل اور ہندوستان کر رہا ہے خواہ وہ گروہی ہو جو مسلم ممالک کے خلاف کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیغام اسلام کانفرنس ایک مثبت سمت کا آغاز ہے اور اسے آگے بڑھنا چاہیے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ دنیا میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین اور کشمیر اور شام کا حل ضروری ہے اس کے بغیر دنیا میں امن کا قیام ممکن نظر نہیں آتا ۔

انہوں نے کہا کہ مظلوم کشمیری ، فلسطینی اور اب شامی اور عراقی اپنی سلامتی اور بقاء کی جدوجہد کر رہے ہیں اور عالمی دنیا کو اس طرف غور کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ مفتی اعظم فلسطین کی پاکستان آمد پوری پاکستانی قوم کے لیے اعزاز کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو جان لینا چاہیے کہ ارض حرمین شریفین سے مسلمانوں کا ایمان اور عقیدت کا رشتہ ہے اور جو قوت بھی ارض حرمین شریفین کے امن سے کھیلنے کی کوشش کرے گی مسلم امہ اس کا مقابلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کو عرب ممالک کے ساتھ اپنے معاملات درست کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ،کسی بھی ملک کا جارحانہ رویہ ملت اسلامیہ کیلئے نقصان دہ ہے۔ اس موقع پر مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد احمد حسین ، مشیر برائے وزارت مذہبی امور قطر ڈاکٹر میناعی ، مشیر برائے وزارت مذہبی امور سعودی عرب ڈاکٹر ماجد المرسل ، مشیر برائے وزارت مذہبی امور سعودی عرب ڈاکٹر عبد اللہ اور بوسینیا ، مصر ، بحرین ، کویت کے نمائندے اور صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب بھی موجود تھے۔

سعودی عرب کے وزارت مذہبی امور کے مشیر ڈاکٹر ماجد المرسل نے کہا کہ ایک مخصوص ذہنیت مسلم ممالک اور مسلمانوں کے درمیان تشدد کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن مسلم علماء اور مفکرین دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی کوششوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور وزیر مذہبی امور الشیخ صالح کا پاکستانی علماء ، عوام کے نام واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام اور وحدت سعودی عرب کو ہر لمحہ عزیز ہے اور پاکستان کے علماء اور مفکرین کو متحد ہو کر دہشت گردی ، انتہاء پسندی جیسے عفریت کا مقابلہ کرنا ہے اور اس جدوجہد میں سعودی عرب پاکستانی قوم اور علماء کے ساتھ ہے ۔

سعودی عرب کی عوام اور قیادت پاکستان میں ہر طرح سے امن اور استحکام چاہتی ہے ، پاکستان کا دشمن سعودی عرب کا دشمن ہے اور پاکستان کا دوست سعودی عرب کا دوست ہے ۔مشیر وزیر اوقات قطر ڈاکٹر حسن محمد الکبیسی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کی اتحاد امت کیلئے کوششیں قابل تحسین ہیں اور پاکستان علماء کونسل نے پیغام اسلام کانفرنس کر کے جس سمت میں مسلم امہ کی رہنمائی اور ترجمانی کی ہے اس سے پوری ملت اسلامیہ استفادہ کرے گی۔

اس موقع پر صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، مولانا عبد الکریم ندیم ، مولانا ایوب صفدر، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا حافظ محمد امجد ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا شبیر عثمانی ، مولانا شفیع قاسمی ، مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا طاہر عقیل ، مولانا حفیظ الرحمن اور دیگر بھی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :