ایک قتل کے 2ہزار روپے ملتے تھے، جاوید پنجابی

بھتہ نہ دینے والے اور مخالفین کو قتل کرتا تھا،مخالفین کا قتل ساتھی ملزم اور گینگ وار کمانڈر ریاست کے کہنے پرکرتا تھا، ملزم کا دورا ن تفتیش انکشا ف

جمعرات 11 فروری 2016 13:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 فروری۔2016ء) کراچی میں قانون نافذاداروں کے ہاتھوں گرفتار ملزم جاوید پنجابی نے انکشاف کیا ہے کہ اس کو قتل کی وارادت کے لیے 2ہزار روپے ملتے تھے۔ملزم جاوید پنجابی گینگ وار کمانڈر ریاست کا قریبی ساتھی ہے،گرفتار گینگ وار کارندے جاوید پنجابی نے اپنی انٹیروگیشن رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھتہ نہ دینے والے اور مخالفین کو قتل کرتا تھااورمخالفین کا قتل ساتھی ملزم اور گینگ وار کمانڈر ریاست کے کہنے پرکرتا تھا ،گرفتار ملزم جاویدنے انکشاف کیا کہ ایک شخص کے قتل پر ملزم ریاست مجھے2 ہزار روپے دیتا تھا اوراس کے گروہ میں 16 افراد ہیں جو متعدد پولیس مقابلے میں مارے جا چکے۔

ہلاک ملزمان میں سلطان ا?غا، جمیل جھانکا ،کامران کاموشامل ہیں جبکہ فضل ڈاڈا ،انور ہڈی، احسن سندھی ،طارق بالا،سلمان،وسیم گنجا،زبیر،عامر بلوچ ،ملزم شکیل،عارف اکبر،گڈو،کریم زندہ ہیں،ملزم نے مزید بتایا کہ قتل کرنیکے بعد لاشیں لیاری ندی میں پھینک دی جاتی تھیں۔

(جاری ہے)

ملزم کی نشاندہی پر قانون نافذ کرنے والے ادارو ں نے خواجہ غریب نواز کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے زمین میں دفن بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا تھا،برآمد کیے گئے اسلحہ میں جی 3،کلاشنکوف کوف،نائن ایم ایم پستول اور سیکڑوں گولیاں شامل ہیں۔ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جاررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :