لاہور ہائیکورٹ نے ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے دائر درخواست پرمعاونت کے لیے 25فروری کو ڈپٹی اٹارنی جنرل کوطلب کرلیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 فروری 2016 12:36

لاہور ہائیکورٹ نے ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے دائر ..

لاہور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے دائر درخواست پرمعاونت کے لیے 25فروری کو ڈپٹی اٹارنی جنرل کوطلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری نے عدالت کو بتایا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے کوہ نور ہیرا اس وقت کے دارالحکومت لاہور میں رنجیت سنگھ کے پوتے مہاراجہ دلیپ سنگھ سے چھین کر برطانیہ بھجوایا اور ایمپریس وکٹوریہ کو تحفے کے طور پر دیا۔

ایسٹ انڈیا کمپنی ریاست نہیں بلکہ ایک تجارتی کمپنی تھی۔ موجودہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی 1953میں ہونے والی تاج پوشی میں ملکہ کو پہنائے جانے والے تاج میں کوہ نور ہیرا جڑا تھا۔

(جاری ہے)

ایک سو پانچ قیراط اور اربوں روپے کی مالیت کا کوہ نور ہیرا چھین کر برطانیہ منتقل کیا گیا جس پر ملکہ کا کوئی قانونی حق نہیں۔ برطانیہ کے کراﺅن پروسیڈنگ ایکٹ کے تحت برطانیہ کے خلاف دائر ہونے والی درخواست میں اٹارنی جنرل آف انگلینڈ کو فریق بنایا جا سکتا ہے۔

سلطنت لاہور سے چھینا گیا کوہ نور ہیرا پنجاب کا ثقافتی سرمایہ اور پنجاب کے عوام کی ملکیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کی سربراہ ہونے کی حیثیت سے ملکہ برطانیہ کاعہد حکومت ختم ہونے پر کوہ نور ہیرا لاہور منتقل کرنے کے لئے عدالت وفاقی حکومت کو حکم دیا جائے۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق ڈپٹی اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے 25 فروری کو طلب کرلیا۔