سیاسی نفاق اور امریکی سیاست میں پائی جانے والی کم ظرفی کو کم کرنے میں ناکام رہا ہوں:صدر اوبامہ کا اعتراف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 فروری 2016 11:42

سیاسی نفاق اور امریکی سیاست میں پائی جانے والی کم ظرفی کو کم کرنے میں ..

واشنگٹن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11فروری۔2016ء) امریکی صدر براک اوباما نے بدھ کو اِلی نوائے کے شہراسپرنگ فیلڈ میں قانون سازوں سے خطاب کیا جہاں ا نھوں نے ریاست کے منتخب سینیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اور وہیں سے قومی سیاست میں قدم رکھا اور 9 برس قبل 2007 میں اپنی صدارتی مہم کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ ا نھوں نے اپنے سات سالہ دورِ صدارت کی کامیابیوں اور تجربات پر گفتگو کی۔

ا نھوں نے واشنگٹن کی سیاسی سوجھ بوجھ اور تقسیم کا تفصیلی ذکر کیا۔اِلی نوائے کے قانون ساز ادارے سے خطاب کرتے ہوئے، ا نھوں نے بتایا کہ ا س وقت بھی ریپبلیکن اور ڈیموکریٹ ایک دوسرے کے خلاف ووٹ دیا کرتے تھے تاہم وہ ایک دوسرے پر اعتماد کرتے تھے۔اوباما نے کہا کہ تب ہم ایک دوسرے کو فاشسٹ اور بے وقوف نہیں کہتے تھے کیونکہ ا س وقت ہمارے لیے ضروری تھا کہ اس بات کی وضاحت کی جائے کہ ہم فاشسٹوں اور بے وقوفوں کے ساتھ پوکر گیم کیوں کھیلتے ہیں۔

(جاری ہے)

میعاد صدارت کے آخری برس اوباما نے تسلیم کیا کہ میں سیاسی نفاق اور ہماری سیاست میں پائی جانے والی کم ظرفی کو کم کرنے میں ناکام رہا ہوں۔ ا نھوں نے امریکی سیاست میں انتخابی مہم کے دوران بے تحاشہ اور ضابطوں کے بغیر رقوم خرچ کیے جانے کی جانب دھیان مبذول کرایا۔ ا نھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ 2020ءکی قومی مردم شماری کے بعد کانگریس کے حلقوں کے از سر نو تعین کے لیے غیر وابستہ ادارے تشکیل دیے جائیں، اور تمام سرکاری سطح پر شہریوں کی زیادہ شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے ووٹروں کی رجسٹریشن کے ضوابط کو سہل بنایا جائے۔

اوباما نے امریکی سیاست میں سخت گیر لہجہ برتنے پر افسوس کا اظہار کیا، حالانکہ ا نھوں نے یہ بات تسلیم کی کہ امریکہ میں امیدواروں کی جانب سے ایک دوسرے کو غلط ناموں سے پکارنے کی ایک طویل تاریخ ہے۔تاہم ا نھوں نے کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ ہم اپنی سیاسی زندگی میں بہتر انداز تخاطب اختیار کریں۔