ایران کاتیل کا کاروبار ڈالروں کی بجائے یورو میں کرنے کا فیصلہ

تہران امریکہ کے ساتھ بظاہر شطرنج کا ایک نازک کھیل کھیل رہا ہے:تجزیہ نگار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 فروری 2016 11:42

ایران کاتیل کا کاروبار ڈالروں کی بجائے یورو میں کرنے کا فیصلہ

لندن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11فروری۔2016ء) ایران نے اپنے تیل کا کاروبار ڈالروں کی بجائے یورو میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے معاشی تجزیہ کار شبیر رضوی نے روسی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تہران امریکہ کے ساتھ بظاہر شطرنج کا ایک نازک کھیل کھیل رہا ہے۔ایران امریکہ اور دنیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو ماضی قریب کے تعلقات کی نسبت زیادہ قابل قبول بنانے کی سعی کر رہا ہے۔

تاہم ایران ساتھ ہی یہ بھی چاہتا ہے کہ امریکہ باقیوں کی نسبت اس کے لیے زیادہ قوی ثابت نہ ہو۔ یہ واقعی ایک ایسا شطرنج کا کھیل ہے جو ایرانی امریکیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں لندن میں موجود انٹرنیشنل ڈائیالاگ فاو¿نڈیشن کے ڈائریکٹر نے کہاایران نے جن کمپنیوں کے ساتھ تیل کے سودے یورو میں کیے ہیں ان میں فرانسیسی توتال، روسی لوک آئیل اور ہسپانیہ کی گیسپا شامل ہیں، ریاست کی ملکیت نیشنل ایرانین آئل کمپنی میں کام کرنے والے ایک گمنام ذریعے نے بتایا کہ اگر تہران پیٹرو ڈالروں سے دور جاتا ہے تو امریکہ کا اس کے تیل کی منڈی پر قابو کم ہوگا۔

(جاری ہے)

اس وقت ڈالر کو ہی دنیا میں کسی بین الاقوامی قابل فروخت شے بالخصوص تیل کے لین دین میں زرمبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ درحقیقت یہ واحد وجہ ہے کہ ڈالر اور امریکی معیشت مستحکم ہیں۔تاہم آخری پانچ برسوں میں ڈالروں کی صورت میں عالمی لین دین بہت حد تک کم ہو چکا ہے یہ 90% ہوتا تھا جوکہ اب یہ 60% رہ گیا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈالر کی "چمک دمک" ماند پڑ رہی ہے۔

رضوی نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ مغرب کی اقتصادی اشرافیہ کو " پیٹرو ڈالر کا نظام" درکار ہے اور وہ اس سلسلے کو برقرار رکھنے کی خاطر آخری حربہ یعنی فوجی کارروائی تک کا استعمال کرنے کو تیار ہیں۔ صدام حسین نے تیل یورو کے عوض فروخت کرنا شروع کیا تھا اور ہم جانتے ہیں کہ 2001 کے بعد عراق کے ساتھ کیا ہوا تھا۔لیبیا کے مرحوم رہنما معمّر قدافی کا بھی یہی انجام ہوا جنہیں نیٹو کی سربراہی میں ان کے ملک پر حملہ کیے جانے کے بعد پھیلنے والی ابتری کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔

قدافی بہت زیادہ حامی تھے کہ ایک نئی کرنسی طلائی دینار متعارف کروائیں تاکہ ڈالر اور یورو کا مقابلہ کیا جا سکے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے پہلے لیبیا پر بمباری کرکے اسے یکسر بدل ڈالا اور پھر وہاں حکومت بدلوا دی۔