گرین بس پروجیکٹ کی جانب سے ناگن چورنگی پر ڈالی جانے والی پائپ لائن سے واٹر بورڈ کا کو ئی تعلق نہیں ، 3 مزدور پھسل کر جاں بحق ہونے پر افسوس ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ

بدھ 10 فروری 2016 22:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بدھ کی صبح دھابیجی پمپنگ ہاؤس سے متصل جنگل کے درختوں اور جھاڑیوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی،جو تیزی سے پھیلنے لگی ،اطلاع ملنے پر فوری طور پرایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فریدمو قع پر پہنچ گئے ،ڈپٹی چیف انجینئر الیکٹریکل و میکنیکل اسداﷲ خان اور سپرنٹنڈنگ انجینئر ظفر علی پلیجو بھی ان کے ہمراہ تھے،ایم ڈی واٹر بورڈ کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی سے فائر ٹینڈر طلب کئے گئے تاکہ آگ پر قابو پایا جاسکے ،آگ واٹر بورڈ کے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے متصل دیوار کے ساتھ درختوں اور جھاڑیوں میں لگی تھی تاہم آگ سے دھابیجی پمپنگ ہاؤس کی تنصیبات مکمل طورپر محفوظ رہیں اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے 5 فائر ٹینڈرز نے 5گھنٹے کے بعد آگ پر مکمل قابو پالیااور کو لنگ کا عمل شروع کر دیا گیا جس کے نتیجہ میں آگ مکمل طور پر بجھا دی گئی ،ایم ڈی واٹر بورڈ آگ بجھانے کے عمل تک دھابیجی میں مو جود رہے جہاں سے وہ حب روانہ ہو گئے، واٹر بورڈ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے بدھ کو ناگن چورنگی (عقب پی این ایس سی فلیٹس) گرین بس پروجیکٹ کی جانب سے ڈالی جانے والی 48 انچ قطر کی MS لائن کے کھودے جانے والے گڑھے میں اچانک 3 مزدور پھسل کر گر گئے،جن میں سے دو مزدور جاں بحق ہو گئے تیسرے زخمی کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرادیا گیا،واضح رہے کہ ڈالی جانے والی پائپ لائن سے واٹر بورڈ کا کو ئی تعلق نہیں یہ لائن گرین بس پرو جیکٹ کے لئے ڈالی جارہی ہے،دریں اثنا ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید نے متاثرہ جگہ کا وزٹ کیااور سپرنٹنڈنگ انجینئر آصف قادری نے ا ن کو تفصیلات سے آگاہ کیا،ایم ڈی واٹر بورڈ نے مزدوروں کے جاں بحق ہونے کے حادثہ پر دلی افسوس کا اظہار کیا اور گرین بس پروجیکٹ کے متعلقہ کنسلٹنٹ انجینئر کو ہدایت کی کہ وہ پائپ لائن ڈالنے کے کام کو ذمہ داری اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ مکمل کریں تاکہ اس قسم کا کو ئی واقعہ پیش نہ آئے۔