قائمہ کمیٹی ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حکومت سندھ کے لینڈ یوٹیلائزیشن محکمہ کی کراچی گارمنٹس سٹی لینڈ بارے بریفنگ مسترد کر دی

وزارت ٹیکسٹائل 2015-16ء کیلئے پی ایس ڈی پی بجٹ کی تجاویز منصوبوں کے پی سی ون اور اخراجات کی تفصیلات سمیت اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں،کمیٹی کی ہدایت

بدھ 10 فروری 2016 19:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حکومت سندھ کے لینڈ یوٹیلائزیشن محکمہ کی طرف سے کراچی گارمنٹس سٹی لینڈ کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ مسترد کر دیا،1.25 ارب روپے میں صرف 2.5 کلو میٹر سڑک کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا، کمیٹی نے رشید احمد گوڈیل کی سربراہی میں معاملہ کی تحقیقات کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی نے وزارت ٹیکسٹائل کو ہدایت کی ہے کہ 2015-16ء کے لئے پی ایس ڈی پی بجٹ کی تجاویز منصوبوں کے پی سی ون اور اخراجات کی تفصیلات سمیت اگلے اجلاس میں بریفنگ میں پیش کی جائیں، اراکین کمیٹی نے تجاویز دی ہیں کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے فروغ کیلئے نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے کیمپس سیالکوٹ،جنوبی پنجاب اور سندھ میں بھی بنائے جائیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا اجلاس کمیٹی چیئرمین خواجہ غلام رسول کوریجہ کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کو کراچی گارمنٹس سٹی لینڈ کے حوالے سے حکومت سندھ کے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں 2016-17ء کیلئے وزارت ٹیکسٹائل کے حکام نے پی ایس ڈی پی کی تجاویز بھی کمیٹی کو پیش کی۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ کراچی میں پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کا منصوبہ 2004 میں شروع کیا گیا تھا اور ایس ای سی پی میں پبلک سیکٹر کمپنی کے نام سے رجسٹرڈ کیا گیا جس میں حکومت پاکستان کے 40فیصد شیئر رکھے گئے تھے، منصوبے کی لاگت 1.25 ارب رکھی گئی، کمپنی نے 1250ایکڑزمین 50سال کی لیز پر پورٹ قاسم اتھارٹی سے حاصل کی، کمپنی نے 1.2 ارب نیشنل بینک سے قرضہ لیا جس میں 550 ملین زمین ہموار کرنے کیلئے اور باقی2.5کلو میٹر سڑک کی تعمیر پر خرچ کی۔

بعد ازاں نیشنل بینک کو قرضہ واپس نہ کرنے کی وجہ سے کمپنی کا اکاؤنٹ بلاک کیا گیا، بینک کا قرضہ اتارنے کیلئے 200ایکڑ زمین بیچنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کراچی الیکٹرک نے زمین کی خریداری کی دلچسپی ظاہر کی تھی۔کمیٹی اراکین نے 1.25 ارب صرف 2کلو میٹر سڑک کی تعمیر اور جگہ ہموار کرنے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا کہ اتنی بڑی رقم میں صرف دو کلو میٹر سڑک بنائی گئی۔

چیئرمین کمیٹی نے 200ایکڑ زمین کی فروخت اور کراچی گارمنٹس سٹی منصوبے کے حوالے سے رشید احمد گوڈیل کی صدارت میں سب کمیٹی تشکیل دے دی جو معاملہ پر تحقیق کر کے اپنی رپورٹ کمیٹی کو پیش کرے گی، وزارت ٹیکسٹائل کی جانب سے 2016-17 کے پی ایس ڈی پی بجٹ تجاویز پر کمیٹی نے بریفنگ مسترد کر دی اور آئندہ اجلاس میں پی ایس ڈی پی 2016-17ء میں شامل منصوبوں کے پی سی ون اور اخراجات کی تفصیل کے ساتھ بریفنگ دینے کی ہدایت کر دی، وزارت ٹیکسٹائل نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ای سی سی نے ٹیکسٹائل پالیسی 2014-19 کی منظوری دی تھی، پالیسی کے تحت 2014-19ء کیلئے 22منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے، اراکین کمیٹی نے تجویز دی کہ نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے سیالکوٹ، جنوبی پنجاب اور سندھ میں بھی کیمپس بنانے جائیں۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کمیٹی نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد اور فیصل آباد گارمنٹس سٹی بریفنگ لینے کیلئے فیصل آباد کا دورہ کرے گی اور بعد ازاں سیالکوٹ اور حیدر آباد کا بھی دورہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :