راولپنڈی، وقارالنساء گرلز کالج کے باہر کار چوروں اور پولیس کے در میا ن فائرنگ

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر کالج کا محاصرہ کرلیا۔ کئی گھنٹوں کی تلاشی کے بعدعمارت کو کلیئر کردیا گیا

بدھ 10 فروری 2016 19:18

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء) گورنمنٹ وقارالنساء گرلز کالج کے باہر کار چوروں اور پولیس کے مابین فائرنگ سے کالج کے سیکیورٹی گارڈ نے گھبراہٹ کا شکار ہوکرکالج پر دہشت گردوں کے حملے کا سائرن بجا دیا۔سائرن سنتے ہوئے طالبات و اساتذہ حواس باختہ ہوگئی، سیکڑوں طالبات جان بچانے کلاس روم سے باہربھاگ گئی، جبکہ متعدد کالج کی عقبی دیوار پھلانگنے کی کوشش کے دوران زخمی ہوگئیں، واقعہ کی اطلاع پر رینجرز ، پولیس ، بم ڈسپوزبل سکواڈسمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر کالج کا محاصرہ کرلیا۔

کئی گھنٹوں کی تلاشی کے بعد کالج کی عمارت کو کلیئر کردیا گیا۔ میڈیا میں خبر چلتے ہی طالبات کے والدین اپنی بچیوں کو لینے کالج پہنچ گئے۔

(جاری ہے)

وقار النسا کالج کے اطراف میں قائم متعدد نجی سکولز و کالجوں کی انتظامیہ نے طلبہ و طالبات کو چھٹی دے دی۔ جس سے ہزاروں طلبہ و طالبات جم غفیر لگ گیا۔اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز تھانہ ائیرپورٹ کی حدود سے دو کاریں چوری کی گئی جس پر محافظ سکواڈ نے کار چوروں کا تعاقب کیا تو عین گورنمنٹ وقارالنساء کے گیٹ کے پاس پکڑے جانے کے ڈر سے کارچوروں نے پولیس پر فائرنگ کردی، جسپر پولیس نے بھی جوابی کاروئی کی۔

کالج کے داخلی گیٹ پر کھڑے سیکیورٹی گارڈ عمر نے گھبرا کر کالج پر حملے کی کال کردی جبکہ سائرن بجا کر کالج کے اندر اطلاع دی۔ سائرن کی آواز سنتے ہی تدریسی عمل رک گیا، اور طالبات سمیت اساتزہ بھی جان بچانے کیلئے بھاگنے لک گئی جس سے بھگڈر مچ گئی، متعدد طالبات بھگڈر کے نتیجے میں اور کالج کی عقبی دیوار بھلانگنے کی کوشش کرتے ہوئے گر کر شدید ذخمی ہوگئی۔

اطلاع ملتے ہی علاقے میں قانون نافذ کرنے والے ادوروں سمیت رینجرز، پولیس بم ڈسپوزبل سکواڈ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ اور کالج کا محاصرہ کرلیا۔ جبکہ کالج سے کسی مذاحمت نہ ہونے سے کالج میں داخل ہوگئے اور پوری عمارت کی تلاشی کے بعد کالج کی عمارت کو کلئیر کردیا ۔پولیس و رینجرز کی نفری دیکھتے ہوئے علاقے میں شدید خوف و حراس پھیل گیا۔

وقار النساء کالج سے ملحقہ سرسید سائنس کالج برائے طلبہ و طالبات کے الگ الگ کیمپس، سکول سمیت دیگر نجے تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے سکولز مین چھٹی کا اعلان کر دیا جس سے طلبہ و طالبات سمیت چھوٹے بچے بھی سکول و کالجز سے باہر نکل کر گھروں کو دوڑنے لگے۔ سکول و کالج وین سروس سے سفر کرنے والے سینکڑوں بچے و طالبات سکول و کالجز سے باہر سڑک پر اپنی اپنی گاڑیوں کا انتظار کرتے رہے۔

جبکہ میڈیا میں خبر چلنے کے بعد والدین بھی اپنے اپنے بچوں کو لینے سکولز و کالجز میں پہنچ گئے۔ اہل علاقہ بھی افوا کا سکار کالج کے باہر کھڑے ہوگئے۔ جس سے قانون نافذکرنے والے اداروں کو شدید مشکلات پیش آئی۔جبکہ متعدد والدین اپنے بچوں کے سکول و کالج نہ ہونے اور گھر نہ پہنچنے کی شکایات کرتے رہے۔لیکن تعلیمی اداروں کی انتظامیہ بھی اس صورتحال سے پریشان نظر آئی۔

ریسکیو اہلکاروں نے کالج کی دیوار پھانگنے کے دوران ذخمی ہونے والی ایک درجن سے زائد طالبات کو موقع پر طبی اداد ی جبکہ تین طالبات کو ڈی ایچ کیو اور بی بی ایچ منتقل کردیا۔جبکہ سیکیورٹی اداروں غلط اطلاع چلانے پر کالج کے گارڈ کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔ والدین اپنے بچوں کو ڈھونڈتے ہوئے روتے رہے، جبکہ کالج کی طالبات بھی روتی رہی، سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کلیئرنس کے اعلان کے بعد جان بچ جانے کی خوشی میں متعدد طالبات خوشی میں زارو قطار رو پڑی۔

اس ھوالے سے آر پی او راولپنڈی کی جانب سے فوری طور پر واقعہ کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا گیا کہ یہ محض افوا ء ہے، کالج پر کسی نے حملہ نہیں کیا، البتہ کار چوروں کی فائرنگ سے خوف و ہراس کے باعث یہ تمام واقعہ رونما ہوا ہے۔ادھر ایس ایس پی آپریشنل ملک کرامت نے گورنمنٹ وقار النساء کولج برائے خواتین پر دہشت گردوں کے حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تمام واقعہ محض افوا ہ سے ہوا ہے، سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے کالج کے مکمل معائنے کے بعد کالج کو کلیئر کیا ہے۔

کالج کے کسی حصے سے خالی خول تک برآمد نہیں ہوا ہے۔البتہ علاقے میں موجود دیگر کالجز و سکولز انتظامیہ کی جانب سے چھٹی کے اعلان سے مشکلات پیش آئی ہیں۔ ایسی صورتحال پر انکو چھٹی نہیں دینی چاہیے۔میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کالج کے میں گیٹ کے باہر کار چوروں کی جانب سے فائرنگ ضرور کی ہے، جسکی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری سمیت دیگر متعلقہ ادارے بھی موقع پر فوری پہنچے ہیں۔

اور پورے کالج کی سرچنگ کے بعد اسکو کلئیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی انتطامیہ اور والدین کو بھی چاہیئے کہ ایسی کسی اطلاع پر صبر اور سمجھداری کا مظاہرہ کریں، تعلیمی اداروں میں چھٹی دینے کا مقصد ایک نئی افراتفری پھیلانا ہے۔ اس واقعہ کی انکوائری بھی کی جائے گی۔ اور ایف آئی آر کی جرورت محسوس ہوئی تو وہ بھی درج کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :