احتساب ایکٹ میں ترمیم، نامناسب شخص کو اینٹی کرپشن میں ذمہ داریاں دینے جیسے اقدامات صوبائی حکومت کی نا اہلی کے عملی ثبوت ہیں،فیصل کریم کنڈی

عوام کو خیبرپختونخواہ احتساب کمیشن کے زریعے بے وقوف بنایا گیا ، ایکٹ میں تبدیلی حکومتی شخصیات کی کرپشن کو قانونی شکل ، تحفظ دینے کی خاطر کی جارہی ہیں، سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی

بدھ 10 فروری 2016 17:39

ڈیرہ اسما عیل خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ا ور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے احتساب ایکٹ میں ترامیم اور بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے برعکس عوام سے براہ راست تعلق کی ڈیوٹی کے لیئے نامناسب شخص کو اینٹی کرپشن میں زمہ داریاں دینے جیسے اقدامات کو صوبائی حکومت کی نااہلی اور دوغلی پالیسی کا عملی ثبوت قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پورے ملک کے عوام کو خیبرپختونخواہ احتساب کمیشن کے زریعے بے وقوف بنایا گیا اور اب صوبائی حکومت کی جانب سے احتساب ایکٹ میں تبدیلی حکومتی شخصیات کی کرپشن کو قانونی شکل دینے اور تحفظ دینے کی خاطر کی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے روز سے یہی کہا تھا کہ صوبائی حکومت کا احتساب کے عمل میں مخلص نہیں ہے اور آج خود حکومت کی جانب سے احتساب ایکٹ میں تبدیلی اور ڈائرکٹر جنرل احتساب کمیشن کے تحفظات کو خاطر میں نہ لانا حکومت کی دوغلی پالیسی کا ایک ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کو بے وقف بنانے اور سبز باغ دکھانے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں کیا ، بائیس اکتوبر دو ہزار بارہ کو بلوچستان ہائی کورٹ کوئیٹہ بنچ نے پٹیشن نمبر 683 کے تحت موجودہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبرپختونخواہ ضیاء اﷲ طورو کے خلاف فیصلہ میں واضح ہدایات جاری کی تھیں کہ مذکورہ آفیسر اس قابل نہیں کہ انہیں کسی عوامی انکوائری کا کام سونپا جائے ، بلکہ انہیں احتساب بیورو میں صرف ڈیسک جاب دی جائے جہاں ان کو عوام سے کوئی براہ راست رابطہ نہ ہو مگر صوبائی حکومت نے عدالتی احکامات کے بجائے انہیں صوبہ بھر میں اینٹی کرپشن جیسے ادارہ کی زمہ داری سونپ کر عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی کی ، انہوں نے کہا کہ صوبہ میں کرپشن عروج پر ہے، سرکاری محکمہ جات میں عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے اور زمہ داری حکومتی ادارے کرپشن میں حصہ نہ دینے والوں اور سیاسی مخالفین کو بدنام کرنے کے لیئے کرپشن اور احتساب جیسے اداروں کا سہارا لیا جا رہا ہے جو قابل مذمت ہے ، انہوں نے کہا کہ عمران خان مرکزی حکومت پر سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں جبکہ خیبرپختونخواہ میں ان کی حکومت بھی مرکزی حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مرکزی حکومت سے بھی بازی لے جانے میں کوشاں ہے ۔