ملائشیا اور پاکستان کو ایک دوسرے کی بڑی مارکیٹوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے مل کر اقدامات اٹھانے چاہئیں‘ ڈاکٹر حسر الثانی مجتبار

پاکستانی تاجرملائشیا کی مارکیٹ پر خاص توجہ دیں جس سے انہیں دنیا کی دوسری مارکیٹوں میں بھی جگہ بنانے میں مدد ملے گی‘ملائشیاء کے ہائی کمشنر

بدھ 10 فروری 2016 17:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء ) پاکستان میں ملائشیاء کے ہائی کمشنر ڈاکٹر حسر الثانی مجتبار نے کہا ہے کہ ملائشیا اور پاکستان کو ایک دوسرے کی بڑی مارکیٹوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے مل کر اقدامات اٹھانے چاہئیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس اور نائب صدر ناصر سعید سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔

ہائی کمشنر نے پاکستانی تاجروں پر زور دیا کہ وہ ملائشیا کی مارکیٹ پر خاص توجہ دیں جس سے انہیں دنیا کی دوسری مارکیٹوں میں بھی جگہ بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی مارکیٹ میں بہت پوٹینشل اور یہاں کاروبار کرنا بہت منافع بخش ہے۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر نے امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی و معاشی تعاون کو فروغ حاصل ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں دونوں مالک کو باہمی تجارت کا حجم مزید بڑھانے کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں، مشترکہ منصوبہ سازی اس سلسلے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائشیا پاکستان سے درآمدات بڑھائے کیونکہ پاکستان بہترین، معیاری اور ارزاں زرعی مصنوعات پیدا کرتا ہے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ پاکستان کے تعمیرات، لائیوسٹاک اینڈ ڈیری، انرجی، ایجوکیشن، آئی ٹی اور حلال سیکٹر میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش ہے جس سے ملائشیا کے تاجروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

پاکستان کی ملائشیا کو برآمدات میں چاول، میدہ، کاٹن یارن، گندم، بیڈ لینن پیاز، ادرک اور وون کاٹن وغیرہ جبکہ ملائشیا سے درآمدات میں پام آئل، پیٹرولیم آئل، سنتھیٹک یارن، فائبر بورڈ، ڈیٹا پراسیسنگ مشینیں اور ربر وغیرہ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :